کیف نے کی مزید بھاری ہتھیاروں کی درخواست
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرینی حکام امریکی مدد کو روسی فوج کو پسپا کرنے کے لئے کافی نہیں سمجھتے
امریکی جریدے ہل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرین نے بھاری ہتھیاروں اور مزید جنگی ساز و سامان کا مطالبہ کیا ہے ۔ ہل نے مزید لکھا ہے کہ یوکرینی حکام بائیڈن حکومت کی اربوں ڈالر کی مدد کے باوجود اسے روسی فوجیوں کو یوکرین سے باہر نکالنے کے لئے کافی نہیں سمجھتے۔
اس رپورٹ کے مطابق اس وقت بعض امریکی حکام تجویز دے رہے ہیں کہ یوکرین امن کے نام پر اپنی کچھ زمینیں روس کو دے کر موجودہ دفاعی صورت حال کو ختم کرے ۔ اس طرح کی تجویز دینے والوں میں ہنری کیسنجر بھی شامل ہیں جنھوں نے یاد دہانی کرائی ہے کہ امن مذاکرات شروع کرنا ضروری ہوگیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق ایسی حالت میں جب امریکی حکام بھی تصدیق کررہے ہیں کہ مشرقی یوکرین کے دونباس علاقے میں روسی فوجیوں کو برتری حاصل ہے لیکن امریکی چیف آف آرمی اسٹاف مارک میلی کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال بہت کند ، مشکل ، تھکا دینے والی اور پہلی عالمی جنگ جیسی ہے۔
واشنگٹن اب تک یوکرین کو ایک سو آٹھ ہوئٹزر توپیں اور چار ہمارس میزائل لانچر دے چکا ہے جو چالیس میل کے فاصلے تک مار کر سکتے ہیں لیکن یوکرین کے حکام کا کہنا ہے کہ انھیں تقریبا تین سو میزائل لانچر سسٹم کی ضرورت ہے۔