Jun ۲۹, ۲۰۲۲ ۱۰:۵۶ Asia/Tehran

امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انتونیو کے مضافات میں سڑک کنارے کھڑے ایک بڑے ٹرالر سے 46 تارکین وطن کی لاشیں برآمد ہوئیں جبکہ بچوں سمیت 16 افراد کو زندہ حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

سحر نیوز/ دنیا: موصولہ رپورٹ کے مطابق امریکا کی تاریخ میں یہ تارکین وطن کے حوالے سے ہونے والے بدترین سانحات میں سے ایک ہے، اسی قسم کا ایک مہلک واقعہ 5 برس قبل میکسیکو کی سرحد سے چند گھنٹے کی مسافت پر واقع ٹیکساس کےشہر میں ہی ہوا تھا۔

سان انتونیو کے فائر چیف چارلس ہُڈ نے رپورٹرز کو بتایا کہ اب تک تقریبا 46 لاشیں پروسیس کی گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 16 زندہ افراد کو باہوش و حواس ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں 12 افراد اور 4 بچے شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی عمروں اور قومیتوں کے بارے میں ابتدائی معلومات نہیں ہیں۔

چارلس ہُڈ نے کہا کہ جن مریضوں کو ہم نے دیکھا وہ شدید گرم اور ہیٹ اسٹروک میں مبتلا تھے، گاڑی میں پانی کا نام و نشان نہیں تھا، یہ ائیر کنڈیشنڈ ( اے سی) ٹرالر تھا لیکن اس میں کوئی بھی اے سی کام کرتا نظر نہیں آرہا تھا۔

حکام نے بتایا کہ اس واقعے کے حوالے سے 3 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

سان انتونیو کے میئر رون نرائن برگ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ آج رات ہم خوفناک انسانی المیے سے نبرد آزما ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں آپ سب پر زور دوں گا کہ ہمدردی سے سوچیں اور مرنے والے افراد اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعا کریں۔

ٹیگس