الظواہری کے حامی انتقامی کارروائی کر سکتے ہیں: امریکہ
امریکی وزارت خارجہ نے ایمن الظواہری کی موت پر القاعدہ یا دیگر دہشت گرد عناصر کی جوابی کارروائی کی جانب سے خبردار کیا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے جاری شدہ بیان میں دعوی کیا گیا ہے کہ القاعدہ کے حامی یا دیگر دہشت گروہ الظواہری کی موت کے بدلے میں امریکی شہریوں، کارکنوں یا بنیادی تنصیبات کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ اس بیان میں خبردار کیا گیا ہے کہ اکتیس جولائی کو ہونے والی کارروائی کے بعد امریکہ مخالف پرتشدد اقدامات کا امکان بڑھ گیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کا ہمیشہ دعوی رہا ہے کہ اس نوعیت کے قاتلانہ حملوں سے دنیا ایک پرامن جگہ بن چکی ہے، تاہم الظواہری کو مبینہ ڈرون حملے میں قتل کرنے کے بعد، امریکی حکام کو اس ملک کے ذرائع ابلاغ کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ میں شایع شدہ ایک مضمون میں دعوی کیا گیا ہے کہ القاعدہ کے سرغنہ کو قتل کرنا خارجہ پالیسی میں بائیڈن کی سب سے بڑی کامیابی ہے لیکن یہ حقیقت کہ ایمن الظواہری کابل میں رہائش پذیر تھے، اسے بائیڈن کی خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی ناکامی اور رسوائی بھی قرار دیا جا سکتا ہے۔