ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں پر چین کا سخت رد عمل
چین کی وزارت خارجہ نے امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل اور پٹرولیم مصنوعات پر نئی پابندیوں کی شدید مخالفت کی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان مائو نینگ نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ چین ہمیشہ ہی امریکہ کی یکطرفہ اور غیر قانونی پابندیوں کا مخالف رہا ہے اور واشنگٹن سے ہم نے ہمیشہ یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ پابندیوں کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی اپنی غلط روش اور پالیسی کو ترک کر کے ایران کے جوہری معاہدے پر عمل در آمد کیلئے مثبت کردار ادا کرے۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں ایران پر نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے 10 کمپنیوں اور ایک تیز رفتار بحری جہاز کو تیل کی بر آمدات میں سہولت پیدا کرنے کے بہانے اپنی غیر قانونی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا۔ جن 10 کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سے 4 چین میں ہیں۔ اس سے چند گھنٹے قبل مغربی ذرائع ابلاغ نے ایرانی تیل کی برآمدات پر پابندی عائد کئے جانے کی خبر دی تھی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان میں ایران پرمزید پابندیاں لگانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ نئی پابندیوں کا مقصد ایران کو تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت سے روکنا ہے۔
امریکہ کے اس اقدام کو 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کے دوران تہران پر دباؤ ڈال کر اپنے مطالبات کو آگے بڑھانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔