Oct ۰۵, ۲۰۲۲ ۲۲:۳۹ Asia/Tehran

برطانیہ کی نئی وزیر اعظم اور کنزرویٹو پارٹی کی رہنما لز ٹرس نے کہا ہے کہ میں انتہا پسند صیہونی ہوں اور اپنی حکومت میں برطانیہ اور اسرائیل کے تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے پر کاربند ہوں۔

سحر نیوز/ دنیا: برطانوی وزیر اعظم کا صیہونی ہونے پر اصرار، مغربی رہنماؤں کی جانب سے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اس سے پہلے امریکا کے صدر جو بائیڈن اور دیگر کئی حکام صیہونی حکومت کو خوش کرنے کے لئے اس طرح کے بیانات دیتے رہے ہیں۔ دوسری جانب یہی رہنما انسانی حقوق کے دفاع کا بھی دعوی کرتے ہیں جبکہ دنیا بھر میں سب سے زیادہ صیہونی حکومت انسانی حقوق کی پامالی کرتی ہے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہے۔

دوسری جانب برطانوی مظاہرین نے ملک کی وزیراعظم کی تقریر میں خلل پیدا کر دیا۔

کنزرویٹو حکمران جماعت کی کانفرنس میں برطانوی وزیر اعظم کے طور پر اپنی پہلی تقریر میں لِز ٹرس نے دعویٰ کیا کہ یوکرین، روس کے ساتھ جنگ ​​جیت جائے گا۔

ٹیلیگراف کے مطابق بدھ کے روز اپنی تقریر میں لز ٹرس نے انگلینڈ میں ان دنوں افراتفری کی صورت حال کے ساتھ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ کے حوالے سے ملک کی خارجہ پالیسی پر بھی بات کی۔

تقریر کے ایک حصے میں، برطانوی وزیر اعظم اپنی حکومت کے داخلی مواقف کی تعریف کر رہی تھیں کہ تبھی ماحولیات کی حمایت کرنے والی دو انگریز خواتین کے احتجاج کا انہیں سامنا کرنا پڑا۔

احتجاج کرنے والی دونوں خواتین نے ایک بینر اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا: ’’ان (چیزوں) کو کس نے ووٹ دیا؟‘‘۔ اس بینر پر ماحولیات کی حمایت کرنے والی گرین پارٹی کا لوگو دیکھا جا سکتا ہے۔

دونوں مظاہرین کے شور کے بعد، لز ٹرس نے اپنی خطاب کو روک دیا اور کانفرنس کے شرکاء اور سیکورٹی اہلکاروں سے کہا کہ "انہیں باہر نکالو۔"

برطانوی وزیراعظم کے بیان کے بعد سیکورٹی اہلکار مظاہرہ کرنے والی ان دونوں خواتین کے پاس گئے اور ان کے جھنڈے اٹھا کر کانفرنس ہال سے باہر لے گئے۔

ٹیگس