ایران کے بلووں میں عالمی دہشت گرد اداروں اور تنظیموں کا کردار: برطانوی تجزیہ کار
ایک برطانوی سیاسی تجزیہ نگار نے بتایا ہے کہ ایران میں بلووں میں بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کا کردار واضح گیا ہے۔
برطانوی سیاسی امور اور سماجیات کے ماہر ڈیوڈ ملر نے پیر کے روز ارنا نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران میں ہنگامہ آرائیوں اور پرتشدد کارروائیوں میں بین الاقوامی جاسوسی اداروں اور ایجنسیوں اور اسی طرح سوروس فاؤنڈیشن جیسی تنظیموں کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ادارے اور تنظیمیں اس سے قبل بھی مختلف ممالک میں بلوے کرا کے مغرب مخالف حکومتوں کا تختہ پلٹنے کی کوشش کرچکی ہیں۔
ڈیوڈ ملر نے کہا کہ اگر یہ مظاہرے حقوق نسواں کی حمایت میں اور حجاب کے خلاف ہوتے تو معاملہ پولیس اہلکاروں کے قتل، نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور سپاہ پاسداران کے خلاف منظم حملوں کی جانب نہ جاتا ۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ ایسے اقدامات بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں اور اداروں کے ملوث ہونے کی واضح علامت ہیں ۔
برطانوی ماہر سیاسیات و سماجیات ڈیوڈ ملر نے ایران میں بلووں پر مغربی ممالک کے ردعمل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مغربی حکومتیں ایران پر پابندیاں بڑھانا چاہتی تھیں جس کے لئے بلوے اور فسادات کرائے گئے۔
ڈیوڈ ملر نے زور دیکر کہا کہ مغربی دنیا، ایران کی سائنسی اور فوجی ترقی اور شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی رکنیت پر آگ بگولہ ہے اور اس قسم ترقی کو روکنے کے لئے ایران پر دباؤ بڑھائے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔