مذاکرات کے لئے زیلینسکی کی شرطیں، ان کی آرزوؤں کی فہرست ہے: روس
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے ماسکو کے ساتھ مذاکرات کے لئے کیف کی شرطوں کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔
روسی ٹی وی چینل سے گفتگو کے دوران روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ یوکرین کی جانب سے مذاکرات کے لئے ایسی شرطیں معین کرنا جو ناقابل حصول ہوں اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کیف مذاکرات کرنا ہی نہیں چاہتا ۔ ریابکوف نے مزید کہا کہ اس بات کا اندازہ کیف کی تمام حرکتوں سے کیا جا سکتا ہے۔
روس کی وزارت خارجہ کے ادارہ اطلاعات کے سربراہ ایوان نیچایف نے بھی کہا ہے کہ ولودیمیر زیلینسکی نے جی ٹوئنٹی کے سربراہوں کے سامنے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مطالبات کی جو فہرست پیش کی ہے اسے ان کی آرزوؤں کی فہرست قرار دیا جاسکتا ہے۔ ایوان نیچایف نے کہا کہ صاف ظاہر ہے کہ زیلینسکی جنگ جاری رکھنا چاہتے ہیں ۔ نیچایف نے زور دیکر کہا کہ یوکرین کی قیادت نے اپنے جنگ پسندانہ عزائم ظاہر کردیئے ہیں اور اب تک جنگ بندی کی کوئی بات نہیں کی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کے صدر زیلینسکی نے روس کے ساتھ مذاکرات کے لئے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو روس کے لئے ناقابل قبول ہیں ۔ وہ اس سے قبل بھی بارہا یہ بات کہہ چکے ہیں کہ جب تک پوتین روس کے صدر رہیں گے تب تک ماسکو سے مذاکرات کا سوال نہیں اٹھتا۔