Nov ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۵:۰۳ Asia/Tehran
  • یوکرینی فوجیوں کے ہاتھوں روسی جنگی قیدیوں کا قتل عام

روس نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین کے ہاتھوں روسی شہریوں کے قتل عام پر ٹھوس موقف اپنائے۔ ماسکو نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ کھل کر اس سوال کا جواب دے کہ کیا اس ادارے کی نظر میں انسانی حقوق سب کے لئے ہے کہ نہیں؟

گذشتہ ہفتے دونسک علاقے کی ایک ویڈیو فوٹیج منظر عام پر آئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یوکرینی افواج دس نہتّے روسی فوجیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد گولیاں چلا کر انہیں قتل کردیتے ہیں ۔ روس کی وزارت دفاع کے ماہرین نے اس ویڈیو کے حقیقی ہونے کی تصدیق کی تھی۔ 
اس موضوع پر روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق سے مطالبہ کیا کہ اس ویڈیو کے بارے میں جامع تحقیقات انجام دی جائیں۔ 
زاخارووا نے زور دیکر کہا کہ کیف کی حکومت اور اس کے فوجیوں کا یہ اقدام غیر اخلاقی اور مجرمانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرمسلح روسی جنگی قیدیوں کا گولی مار کر قتل کردینا ایسا جرم ہے جس پر فوری طور پر کارروائی ہونی چاہئے نہ کہ اسے بھلا دیا جائے یا بلاوجہ طول دیا جائے۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ اس بہیمانہ جرم پر خطرے کی گھنٹی بچ چکی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ یوکرین کی حمایت کر رہی ہے اور اس عالمی ادارے کے کارکنوں کو ایک بار ٹھوس فیصلہ کرکے بتانا چاہئے کہ کیا انسانی حقوق سب کے لئے ہیں یا نہیں ۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اقوام متحدہ سے شواہد پر مبنی اور غیرجانبدارانہ طریقے سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔ 
دوسری جانب روس کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین میں گرفتار پینتیس روسی فوجیوں کو کیف سے مذاکرات کے بعد چھڑا لیا گیا ہے۔ 
رشیا ٹوڈے کے مطابق، ان فوجیوں کو کیف کی جیلوں میں انتہائی بھیانک اور جان لیوا حالات کا سامنا تھا اور اب ان پینتیس فوجیوں کو رہا کروا کے ہوائی جہاز سے ماسکو منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کا نفسیاتی اور جسمانی علاج شروع کردیا گیا ہے۔ 
دریں اثنا خبر ملی ہے کہ روسی افواج نے زاپوریژیا علاقے میں کئی بھاری توپوں کا پتہ لگایا ہے جنہیں بہت ہی ماہرانہ انداز میں چھپایا گیا تھا ۔ روس کی فوج کے خصوصی دستوں نے یوکرین کی فوج کی ان چار بھاری توپوں کو تباہ کردیا ہے۔ 
واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کے قریب گولہ باری ہوئی تھی جس کی ذمہ داری کیف قبول نہیں کر رہا تھا۔ 
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روس کے نمائندے نے بھی کہا ہے کہ یوکرین اپنی بنیادی تنصیبات کو خود تباہ کرکے اس کا الزام روس کے سر ڈالتا رہتا ہے۔ 

ٹیگس