Dec ۲۴, ۲۰۲۲ ۱۴:۴۴ Asia/Tehran
  • برطانیہ اور فرانس میں مختلف شعبوں کے ملازمین کی ہڑتال

برطانیہ اور فرانس میں مختلف شعبوں میں کام کرنے والے ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: اس رپورٹ کے مطابق فرانس میں ہفتے کے آخر میں پبلک ٹرانسپورٹ کے ٹکٹ کنٹرول کے عملے کی ہڑتال کے وجہ سے سال کے آخری ہفتے میں سیرو سفر کے ہزاروں پروگرام منسوخ ہوجانے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ اس وقت فرانس میں افراط زر کی شرح چھے فیصد تک پہنچ گئی ہے اور محکمہ ٹکٹ کنٹرول کے ملازمین اپنی تنخواہوں میں بارہ فیصد اضافے سے مطمئن نہیں ہیں ۔ ٹکٹ کنٹرول ملازمین کی ہڑتال کے سبب مسافر بغیر ٹکٹ کے سوار ہو گئے ہیں اور اپنے سفر کے لیے نقد ادائیگی پر مجبور ہیں جبکہ کرسمس کی چھٹیوں کے دوران بہت زیادہ ہونے والی رفت و آمد بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

ادھر برطانیہ میں ہیلتھ کیئر ورکرز نے بھی اٹھائیس دسمبر کو ہڑتال پر جانے کا اعلان کردیا ہے ۔ انگلینڈ اور ویلز میں ہیلتھ کیئر ملازمین نے اپنی اجرتوں میں چار فیصد اضافے کا مطالبہ کیا ہے حالانکہ برطانیہ میں افراط زر کی شرح نو اعشاریہ چار فیصد سے زیادہ بتائی جاتی ہے ۔ انگلینڈ میں ایمبولینس ڈرائیور پہلے ہی ہڑتال پرہیں اور ہیلتھ کیئر ورکرز نے بھی ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔

دریں اثنا ایئرپورٹ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ اور ایئرپورٹ سروسز اور پوسٹ آفس کے ملازمین بھی اگلے سال کے ابتدائی دنوں میں ہڑتال کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ موجودہ تنخواہوں میں کام کرنا ممکن نہیں رہا ۔ دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ انگلینڈ میں ایندھن کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے کے باعث برطانوی عوام ان دنوں سب سے مہنگا روڈ ٹرپ شروع کریں گے۔

ایندھن کی قیمت میں غیرمعمولی اضافے کے باعث انگلینڈ میں ایک عام ڈیزل کار کا ٹینک ستانوے پاؤنڈ اور پٹرول ٹینک پچاسی پاؤنڈ میں بھرنا پڑے گا اور اسی وجہ سے میڈیا کا کہنا ہے کہ برطانوی عوام ان دنوں تاریخ کا سب سے مہنگا روڈ ٹرپ شروع کررہے ہیں ۔ میڈیا کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اس سال کے آخری دنوں میں ملک کی سڑکوں پر تقریباً چونتیس ملین کاریں چلیں گی ۔ برطانیہ میں کار سروسز ایجنسیوں نے چار بڑی پیٹرول اسٹیشن کمپنیوں سمیت پیٹرول اسٹیشن کے مالکان کی لالچ کو اس سال کرسمس کے سفر میں اخراجات میں اضافے کی اہم وجہ قرار دیا ہے۔

عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود برطانیہ کے پیٹرول اسٹیشنوں پر ایندھن کی قیمت میں کمی نہیں آئی ۔ برطانیہ میں ہر لیٹر ڈیزل کی قیمت ایک سو چھیتر پینس ہے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں ستائیس پینس زیادہ ہے۔ ایک لیٹر پٹرول کی قیمت اس وقت ایک سو ترپن پینس ہے، جس میں بارہ ماہ پہلے کے مقابلے میں سات پینس کا اضافہ ہوا ہے۔ کئی بار عوام، شہری تنظیموں اور فلاحی اداروں نے حکومت سے تیل اور گیس کمپنیوں کی بھاری منافع خوری کے پیش نظر ان سے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن حکومت عوام کے اس مطالبے کو تسلیم کرنے سے گریز کر رہی ہے۔

ٹیگس