صیہونی صدر کیوں ہیں غمگین، ماتم زدہ اور پریشان
پارلیمنٹ میں عدالتی اصلاحات کی منظوری کے بعد صیہونی حکومت کے صدر نے اعتراف کیا ہے کہ ہمیں افسوس ہے اور ہم اسرائیل کے عوام کے اتحاد کے لیے پریشان ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرزوگ نے تل ابیب کے وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کی کابینہ کی جانب سے اس منصوبے کی منظوری پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں غمزدہ ہوں، کنیسٹ میں عدالتی نظام میں اصلاحات اور تناؤ کو بڑھانا ہے۔
نیوز سائٹi24 کے مطابق، ہرزوگ نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کیونکہ اسرائیل میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہمارے بہت سے شہری جنہوں نے اس اتحاد یعنی نتن یاہو کی کابینہ کو ووٹ دیا اور بہت سے دوسرے جنہوں نے ووٹ نہیں دیا وہ پریشان ہیں۔
گزشتہ روز پہلی ریڈنگ کی منظوری کے بعد صیہونی حکومت کے سربراہ نے تل ابیب کے عدالتی نظام میں اصلاحات کے منصوبے کے حوالے سے بیان دیا۔
انہوں نے پہلی ریڈنگ میں اصلاحاتی منصوبے کی منظوری کے بعد نتن یاہو کی خوشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک عظیم دن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک مشکل بھی دن تھا۔
ہرزوگ نے صیہونی آبادکاروں کے مروجہ احساس کو مشکل دن پر غمگین احساسات قرار دیا اور کہا کہ ہم جشن نہیں بلکہ سوگ منا رہے ہیں، اداسی کا احساس جس نے اسرائیل میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ہمارے بہت سے شہریوں کو پریشان کر دیا ہے۔