Mar ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۷:۳۹ Asia/Tehran
  • صیہونی فوجیوں میں بڑھتے اختلافات

مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کی فضائیہ کے کماںڈو یونٹ شلداج نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی فوجی خدمت انجام دینے پر آمادہ نہیں ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: رپورٹوں کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں جب سے بنیامین نیتن یاہو کی سربراہی میں انتہا پسندوں کی حکومت برسراقتدار آئی ہے اس نے ایسے متنازعہ فیصلے اور اقدامات کئے ہیں جو مقبوضہ فلسطین میں صیہونی اپوزیشن جماعتوں کی نظر میں اس بات کا باعث بنیں گے کہ صیہونی حکومت میں اندرونی بحران بڑھے گا اور مقبوضہ فلسطین میں صیہونیوں کے درمیان خانہ جنگی شروع ہو جائے گی۔

فلسطین کی سما نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے منصوبوں پر اعتراض کرتے ہوئےغاصب صیہونی حکومت کی فضائیہ کے کماںڈو یونٹ شلداج نے اعلان کیا ہے کہ وہ انتہا پسند حکومت سے اپنی بیزاری کا اعلان کرتی ہے۔

اس کمانڈو یونٹ نے اپنے فرائض پر عمل نہ کرنے کی وجہ مقبوضہ فلسطین میں صیہونی جمہوریت سے حکومت کا آمریت میں تبدیل ہونا بتائی ہے۔

گذشتہ ہفتے بھی مختلف صیہونی فوجی اہلکاروں اور اعلی عہدیداروں نے بنیامین نیتن یاہو کی انتہا پسند کابینہ کے اقدامات پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قسم کے اقدامات جاری رہنے کی صورت میں وہ اپنی خدمات پیش نہیں کر سکیں گے۔

ان صیہونی فوجی اہلکاروں نے جن میں صیہونی پائلٹ اور فوجی افسر اور کمانڈو بھی شامل ہیں، اپنے ایک خط پر دستخط کر کے تاکید کی ہے کہ ان کی فوجی خدمات کا اسرائیل کے آئین کے مطابق آزادی کے ساتھ بلا کسی خوف ہراس کے ہونا ضروری ہے اور آمریت و ڈکٹیٹری کی صورت میں وہ خدمات پیش کرنے سے قاصر ہیں۔

صیہونی عدلیہ کے نظام میں تبدیلی کا بنیامین نیتن یاہو کا فیصلہ ابھی سے صیہونی حکمرانوں اور اپوزیشن کے درمیان شدید اختلافات کا باعث بنا ہے۔

تل ابیب کی سڑکوں پر بھی نیتن یاہو کابینہ کے متنازعہ فیصلوں کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا ہے اور مظاہرین نے عدلیہ کے نظام میں تبدیلی کا فیصلہ واپس لئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

صیہونی انتہا پسند کابینہ کے اس فیصلے میں جسے آئین سے بغاوت کا نام دیا گیا ہے، عدلیہ کے اختیارات کم کر دیئے گئے ہیں اور حکومت اور صیہونی پارلیمان کے اختیارات بڑھا دیئے گئے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ  بدھ کی شام  تل ابیب کی سڑکوں پر بھی بنیامین نیتن یاہو کابینہ کے متنازعہ فیصلوں کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا اور مظاہرین نے عدلیہ کے نظام میں تبدیلی کا فیصلہ واپس لئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے نظام میں اس قسم کی مداخلت اور تبدیلی قبول نہیں کی جائے گی۔

مظاہرین کی صیہونی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ بھی ہوئی اور پھر مظاہرہ تشدد کی شکل اختیار کر گیا۔

صیہونی آبادکاروں نے نیتن یاہو کی بیوی سارا نتنیاہو کا محاصرہ بھی کر لیا اور نعرے لگائے کہ ہمارے شہر جل کر راکھ ہوتے چلے جا رہے ہیں اور سارہ میک اپ پر وقت صرف کرتی ہیں اور بال کٹوا کے گھومتی ہیں۔

ٹیگس