Mar ۱۶, ۲۰۲۳ ۱۶:۵۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل میں ہوئے حالات خراب، سول نافرمانی کی اپیل

صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم نے نیتن یاہو کی کابینہ کی طرف سے عدالتی اصلاحات کی منظوری کے منصوبے کے جواب میں مقبوضہ فلسطین میں آباد کاروں سے بغاوت اور سول نافرمانی کی اپیل کی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت کی تاریخ کی انتہا پسند ترین کابینہ کی تشکیل کے ساتھ ہی، مقبوضہ فلسطین میں اس حوالے سے کشمکش اور اندرونی تنازعات میں روز بروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک نے اتوار کی شب مقبوضہ فلسطین میں سول نافرمانی کی کال دی اور تمام آباد کاروں سے مطالبہ کیا کہ وہ نتن یاہو کی کابینہ کی پالیسیوں کی مخالفت میں بغاوت اور سول نافرمانی کی شروعات کر دیں۔

ایہود باراک نے انٹیلی جنس تنظیم کے سربراہ، وزیر جنگ اور صیہونی حکومت کے پولیس چیف سے بھی کہا کہ وہ نتن یاہو کی طرف سے عدالتی نظام میں مجوزہ تبدیلیوں اور ان کی کابینہ کے عدالتی اصلاحات کے منصوبے کو روکیں۔

مقبوضہ فلسطین کے اندر کابینہ کے خلاف مظاہرے اور احتجاجی تحریکیں اپنے 10ویں ہفتے میں داخل ہو چکی ہیں اور عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلیوں کے یہ مظاہرے عدالتی تبدیلی کے خلاف جاری ہیں جس کی نتن یاہو کی سربراہی میں دائیں بازو کے نئے کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔

اس سے قبل صیہونی حکومت کے صدر اسحاق ہرزوگ نے ​​اسرائیل کے ایسے موڑ پر پہنچنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس سے واپسی ناممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ہم ایک گہرے اور انتہائی خطرناک داخلی بحران کا سامنا کر رہے ہیں جس سے تمام اسرائیلیوں کو خطرہ لاحق ہے۔

ٹیگس