سابق امریکی صدر ٹرمپ پر فرد جرم عائد، نیویارک میں سیکورٹی ہائی الرٹ
امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کے طرفداروں کی جانب سے ممکنہ طور پر تشدد و کشیدگی پیدا کئے جانے کے خوف سے نیویارک میں سیکورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکہ میں سابق صدر ٹرمپ کے خلاف فرد جرم عائد کئے جانے کے بعد نیویارک کی پولیس نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ کے طرفداروں کی جانب سے ممکنہ طور پر تشدد و کشیدگی پیدا کئے جانے کے خدشے کے پیش نظر نیویارک میں چھتیس ہزار سیکورٹی افسروں اور انیس ہزار غیر فوجی کارکنوں کو تعینات کردیا گیا تاکہ منہٹن عدالت کی عمارت کے اطراف میں سیکورٹی برقرار رکھی جا سکے۔
مسلسل تحقیقات اور معائنے کاری کے بعد منہٹن کی عدالت نے سابق امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف فرد جرم عائد کر دی ہے۔
ٹرمپ امریکہ کے پہلے ایسے صدر ہیں کہ جن پر اس طرح سے فرد جرم اور جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
ٹرمپ کے وکیل نے اپنے موکل کے خلاف فرد جرم عائد کئے جانے کی خبر کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے منہٹن کی عدالت نے ٹرمپ کے خلاف باضابطہ طور پر فردجرم عائد کر دی ہے۔
ٹرمپ کے ساتھیوں کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ اس وقت ریاست فلوریڈا میں اپنی رہائش گاہ میں موجود ہیں اور ٹرمپ کو عدالت کی جانب سے اس طرح سے فرد جرم عائد کئے جانے پر بہت حیرت ہوئی ہے۔
ٹرمپ نے ایک بیان میں عدالت کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے خود کو بے قصور اور عدالت کے فیصلے کو اپنے خلاف ڈیموکریٹس کی سازش قرار دیا ہے۔
اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے اپنے خلاف عدالت کی فرد جرم کو سیاسی اور دو ہزار دو انتخابات کے نتیجے میں مداخلت کے مترادف قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ یہ فرد جرم امریکی وقار کی بحالی کی تحریک کو تباہ کرنے کی کوشش ہے مگر امریکہ کی موجودہ بائیڈن انتظامیہ کے لئے اس کے الٹے نتائج برآمد ہوں گے۔
امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ نے کہا کہ ڈیموکریٹس انھیں قصوروار ظاہر کرنے کے لئے جھوٹ بول رہے ہیں، انھوں نے دھاندلی کی ہے اور وہ ناقابل تصور اقدامات کر رہے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ کسی بے گناہ کے خلاف فرد جرم انتخابات کے عمل میں کھلی مداخلت ہے۔
ٹرمپ کے خلاف عائد کی جانے والی فرد جرم پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے بھی کہا ہے کہ امریکہ میں عدلیہ کا نظام خطرے سے دوچار ہو گیا ہے۔
الجزیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نے کہا کہ ڈیموکریٹس کی یہ کوشش امریکہ کے انتخابات کے عمل میں کھلی مداخلت ہے اور امریکی عوام اسے ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔
امریکی سینٹ میں ڈیموکریٹس سربراہ چک شومر نے بھی کہا ہے کہ ہر امریکی شہری کی طرح ٹرمپ کو بھی قانون کے سامنے جھکنا ہو گا اور وہ اپنی صفائی میں قانونی طریقوں کا سہارا لے سکتے ہیں۔
امریکی کانگریس میں ڈیموکریٹس رکن ایڈم شیف نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف فرد جرم ایک مثالی واقعہ ہے تاہم ان کی جانب سے اپنایا جانے والا رویہ اور قانون سے گریز بھی اپنی نوعیت کے حساب سے اپنی مثال آپ ہے۔
امریکی سینیٹ میں ریپبلکن رکن ٹڈ کروز نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف فرد جرم قانون کی موت اور امریکی اقتدار میں بائیڈن کو دوبارہ لانے کی ایک کوشش ہے۔
اس وقت کے نائـب امریکی صدر مائیک پینس نے بھی کہا ہے کہ ٹرمپ کے خلاف عائد کی جانے والی فرد جرم ایک ایسی غلطی ہے کہ جس سے امریکی عوام میں صرف اختلافات ہی بڑھیں گے۔