May ۲۰, ۲۰۲۳ ۱۴:۴۱ Asia/Tehran
  • جنگ یوکرین میں جاری امریکی مداخلت

امریکی صدر جوبائیڈن نے جنگ یوکرین میں واشنگٹن کی مداخلت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اس جنگ کے بہانے اپنے ملک کے ایف سولہ جنگی طیارے یوکرین بھیجے جانے کی خبر دی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیدن نے جاپان کے شہر ہیروشیما میں گروپ سات کے اجلاس میں جنگ یوکرین میں واشنگٹن کی مداخلت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اس جنگ کے بہانے اپنے ملک کے ایف سولہ جنگی طیارے یوکرین بھیجے جانے کی خبر دی ہے اور کہا ہے کہ آئندہ مہینوں میں یوکرینی ہوا بازوں کو ان طیاروں کو اڑانے کی تربیت دی جائے گی۔

امریکہ، جاپان، برطانیہ، فرانس،جرمنی، اٹلی اور کینیڈا پر مشتمل گروپ سات کا سربراہی اجلاس کل جمعے کو جاپان کے شہر ہیروشیما میں جنگ یوکرین کے بارے میں ایک بیان جاری کئے جانے کے ساتھ ختم ہو گیا۔

اس بیان میں جنگ یوکرین میں مغرب کی مداخلت پسندی سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے گروپ سات کے رکن ملکوں نے وعدہ کیا ہے کہ اس جنگ میں یوکرین کی فوجی مدد کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید ہتھیاروں کی ترسیل جاری رکھی جائے گی۔

امریکی صدر کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے بھی ایک پریس کانفرنس میں جنگ یوکرین میں واشنگٹن کی مداخلت پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن جنگ یوکرین سے متعلق یوکرین کی سیکورٹی مدد کے طور پر عنقریب تین سو پچہتر ملین ڈالر کے پکیج کے کا اعلان بھی کرنے والے ہیں اور یہ اعلان جلد ہی ہو جائے گا۔

دس روز قبل بھی امریکی وزارت جنگ پینٹاگون نے جنگ یوکرین میں واشنگٹن کی مداخلت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ امریکہ ڈیڑھ ارب ڈالر کی نئی فوجی مدد کا منصوبہ تیار کر رہا ہے جس میں توپ کے گولے، بکتربند گاڑیاں، ٹینک شکن ہتھیار اور دیگر جدید قسم کے اسلحے شامل ہیں۔

چوبیس فروری دو ہزار بائیس کو جب سے جنگ یوکرین شروع ہوئی ہے امریکہ اس جنگ کے بہانے یوکرین کو ایک سو پچپن میلی میٹر والے دس لاکھ سے زائد توپ کے گولے ارسال اور ان کی ترسیل کا جواز فراہم کر چکا ہے۔

الجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کو بھی کی ایف کی فضا میں ڈرون طیاروں کے داخل ہونے پر یوکرین کا فضائی سسٹم ایکٹیو ہو گیا اور کی ایف میں کئی طاقتور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور پورا شہر ان دھماکوں سے لرز اٹھا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ روس نے اس سے قبل اور جنگ یوکرین کے شدت اختیار کرجانے پر  اعلان کیا تھا کہ قصر کریملن پر، کی ایف کی جانب سے کیا جانے والا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ 

قصر کریملین کے پریس دفتر نے تین اپریل کو ایک بیان میں اعلان کیا کہ دو اپریل کو، کی ایف نے قصر کرملین پر ڈرون حملہ کر کے روس کے صدر ولادیمیر پوتن کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔

اس بیان میں کہا گیا کہ ڈرون طیارے کے تباہ کئے جانے سے قصر کریملن کے احاطے میں اس طیارے کا ملبہ بکھرا تاہم کوئی نقصان نہیں ہوا۔

روس کے ایوان صدر نے بھی اعلان کیا کہ ڈرون حملے کے وقت روسی صدر وہاں موجود نہیں تھے۔

قصر کریملن نے اعلان کیا کہ روس اس ڈرون حملے کو منظم سازش کے تحت کیا جانے والا دہشت گردانہ حملہ سمجدتا ہے جس کا مقصد روس کے صدر ولادیمیر پیوتن کو نشانہ بنانا تھا۔

ٹیگس