May ۲۲, ۲۰۲۳ ۱۶:۲۹ Asia/Tehran
  • جنگ یوکرین کے بارے میں اقوام متحدہ کا اجلاس بلایا جائے: برازیل

برازیل کے صدر لولا ڈسیلوا نے ستمبر میں جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل یوکرین میں جنگ کی صورت حال کے بارے میں اقوام متحدہ کا اجلاس بلانے کو ضروری قرار دیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق برازیل کے صدر نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان پورے پانچ مہینوں میں کہ جب سے میں برازیل کا صدر بنا ہوں، کسی نے بھی مجھے جنگ یوکرین کے بارے میں بحث کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کی دعوت نہیں دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کا وقت تبدیل کر سکتے ہیں کہ جو عام طور پر ستمبر میں ہوتا ہے، تاکہ اقوام متحدہ میں جون یا جولائی کے مہنیوں میں جنگ یوکرین کے بارے میں بات کریں۔

لولا ڈسیلوا نے مزید کہا کہ گروپ سیون یا گروپ بیس میں یوکرین کی صورت حال کے بارے میں بحث مناسب نہیں ہے بلکہ اس موضوع کی اہمیت اس بات کی متقاضی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس پر بحث کی جائے۔

تاس نیوز ایجنسی نے اس بارے میں لکھا ہے کہ ڈسیلوا نے اس سے قبل روس اور یوکرین کے مابین گفتگو کے لیے موقع پیدا کرنے کے مقصد سے ایک بین الاقوامی فارمیٹ قائم کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان براہ راست مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کیا تھا۔

برازیل کے صدر نے اسی طرح امریکہ کے دباؤ کے باوجود کہا کہ وہ یوکرین کو کسی بھی قسم کا اسلحہ فراہم نہیں کریں گے۔

درایں اثنا روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے امریکہ کو جاپان کے شہر ہیروشیما اور یوکرین کے شہر باخموت میں تمام تر تباہی کا ذمہ دارا قرار دیا ہے۔ انھوں نے یوکرین کے صدر زیلنسکی کی جانب سے باخموت کی تباہی کا موازنہ ہیروشیما کی تباہی سے کرنے کے بار ے میں کہا کہ یوکرین کا باخموت بھی اور جاپان کا ہیروشیما بھی درحقیقت واشنگٹن کے ہاتھوں تباہ ہوا ہے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے مزید کہا کہ زیلنسکی نے گروپ سیون کے سربراہی اجلاس کے موقع پر ہیروشیما کا کہ جو امریکہ کے ایٹمی حملے سے تباہ ہوا تھا، باخموت سے موازنہ کیا ہے۔ انھوں نے زیلنسکی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شاباش ؛ کیونکہ دونوں شہروں کی تباہی ان منصوبہ بندیوں کا نتیجہ تھا کہ جو وائٹ ہاؤس نے کی تھیں۔

یوکرین کے صدر نے جاپان میں گروپ سیون کے اجلاس کے موقع پر کہا تھا کہ میں نے جاپان کے دورے کے دوران ہیروشیما کی جو تصویریں دیکھی ہیں، وہ مجھے یوکرین کے مشرقی شہر باخموت کی یاد دلاتی ہیں۔

زیلنسکی نے دعوی کیا کہ باخموت میں کوئی بھی ذی روح باقی نہیں بچا ہے اور اس شہر کی تمام عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔

روس کی وزارت دفاع نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ واگنر گروپ کے دستوں کے فوجی آپریشن اور یوگ گروپ کے ہوائی اور توپ خانے کے حملوں کے نتیجے میں باخموت پر روس نے مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

یورپی اور مغربی ملکوں خاص طور پر امریکہ نے روشین فیڈریشن پر سخت پابندیاں عائد کر کے اور یوکرین کو مختلف قسم کے ہلکے اور بھاری ہتھیار فراہم کر کے نہ صرف جنگ یوکرین کو ختم کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے بلکہ اس ملک میں کشیدگی کو پہلے سے زیادہ ہوا دی ہے۔

ٹیگس