ایران نے مسافر جیٹ بنایا اور صیہونیوں کے پیروں تلے زمین کھسک گئی
اسرائیلی میڈیا اس بات پر بڑی حیرت میں ہے کہ ایران نے ایوی ایشن شعبے میں بلند پرواز کرتے ہوئے مسافر جیٹ بنا لیا ہے۔
سحر نیوز/ ایران: تسنیم نیوز ایجنسی نے ایک انٹرویو کیا جس میں ایران میں 72 سیٹر مسافر طیارے کی تعمیر کے بارے میں اہم اطلاعات دی گئیں تھیں۔
اس خبر پر اسرائیل کے اخبار جیروزلم پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ مسافر طیارے کی تعمیر کی ایران کی توانائی، اسی لئے بہت اہم ہو جاتی ہے کہ یہ ٹکنالوجی ایران کی ڈرون اور میزائل ٹکنالوجی کو مزید آگے لے جائے گی۔
ایران کی امیر کبیر یونیورسٹی کی ایرو اسپیس فیکلٹی کے طیارہ ڈیزائنگ کے ٹیچر محمد علی وزیری نے مفصل انٹرویو میں بتایا کہ یہ پورا پروجیکٹ پوری طرح سے مقامی پروجیکٹ ہے یعنی اس میں کہی کسی بھی غیر ملکی کی کوئی مدد نہیں لی گئی ہے۔
انٹرویو میں بتایا گیا کہ یہ طیارہ تجربے کے 8 مراحل پورے کر رہا ہے لیکن 72 سیٹر طیارہ کب بن کر تیار ہو جائے گا، اس کے لئے کوئی وقت معین نہيں کیا گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار نے لکھا کہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایران کی طیارہ تعمیر کرنے والی انڈسٹری کا معائنہ کیا تھا اور مسافر طیارے کی تعمیر کی نئی پروڈکشن لائن شروع کرنے پر بھی زور دیا تھا اس لئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ 72 سیٹر طیارے کا پروجیکٹ بھی ان پروجیکٹس میں شامل ہے جن کا حکم صدر مملکت نے دیا ہے۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ایران کے پاس 90 ایئرپورٹ ہیں اور ساڑے آٹھ کروڑ کی آبادی ہے۔ ایران کو اس حساب سے کم سے کم 550 طیاروں کی ضرورت ہے اور ایران کے پاس اس وقت 330 مسافر طیارے ہیں اسی لئے صدر رئیسی نے مسافر طیاروں کی تعمیرات پر زور دیا ہے۔