کیا نتن یاہو کی کابینہ ٹوٹ جائے گی؟
ایسی حالت میں کہ جب مقبوضہ علاقوں میں عدالتی اصلاحات کے بل کی منظوری کے عمل سے عارضی طور پر نتن یاہو کے دستبردار ہونے کے امکان کے بارے میں قیاس آرائیاں جاری ہیں، لیکود پارٹی میں ان کے کچھ اتحادی اپنا استعفیٰ دینے کی بھی اطلاع دے رہے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: اسرائیلی پارلیمنٹ میں لیکود پارٹی کے نمائندے میکی زوہر نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کی کابینہ جو جوڈیشل ریفارم بل کہلاتا ہے، کی حتمی منظوری سے دستبردار ہو جاتی ہے تو وہ کنیسٹ سے مستعفی ہو جائیں گے
نتن یاہو کی جماعت کے اس نمائندے نے جو صیہونی حکومت کے وزیر اعظم کے قریبی شخصیات میں سے ہیں، عدالتی اصلاحات کے بل کی منظوری کے عمل میں تاخیر کے خلاف احتجاج کیا جسے نتن یاہو کے مخالفین "عدالتی بغاوت" سے تعبیر کرتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں صیہونی حکومت کے بعض ذرائع ابلاغ نے نتن یاہو کے کم از کم ایک سال کے لیے عدالتی اصلاحات کے بل کی منظوری کے عمل سے دستبردار ہونے کے امکان کی خبر دی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم مقبوضہ علاقوں میں اپوزیشن کے وسیع احتجاج کے دوبارہ پھیلنے اور بین الاقوامی دباؤ کے باعث اس بل کی منظوری کے عمل کو کم از کم ایک سال کے لیے ملتوی کر سکتے ہیں۔