کیا ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں؟
انگریزی اخبار فنانشل ٹائمز نے دعویٰ کیا کہ ایران کے امور میں امریکی نمائندے راب مالی اور اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے سعید ایروانی نے قیدیوں کے تبادلے کے معاملے پر ایک دوسرے سے ملاقات کی۔
سحر نیوز/ دنیا: انگریزی اخبار "فنانشل ٹائمز" نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ اور یورپ نے ایران کے ساتھ اس کی جوہری سرگرمیوں کے حوالے سے بات چیت کے طریقہ کار پر دوبارہ مشاورت شروع کر دی ہے کیونکہ ان خدشات کے پیش نظر جارحانہ توسیع، ایران کی جانب سے علاقائی جنگ شروع کرنے کے منصوبے میں اضافے کا سبب بنی ہے۔
اخبار نے اپنے ذریعے کے حوالے سے کہا کہ ہمیں ایران کے جوہری پروگرام کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک فعال سفارتی پروگرام کی ضرورت ہے، نہ یہ کہ ہم اجازت دیں کہ ایران جوہری پروگرام کو منحرف کر دے۔ مجھے پریشانی اس بات سے ہے کہ ایران کی فیصلہ سازی مکمل طور پر غلط ہے اور یہ اسرائیل کے ساتھ جنگ کی طرف لے جا سکتا ہے۔
حقائق کو برعکس دکھاتے ہوئے فنانشل ٹائمز نے الزام لگایا کہ ایران نے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے ایک مسودہ تجویز کو مسترد کر دیا ہے اور ساتھ ہی ساتھ یوکرین کی جنگ میں استعمال کے لیے روس کو ڈرون فروخت کیے ہیں۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب امریکی حکومت نے یورپ کی طرف سے پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے مسودے کے متن کا جواب نہیں دیا تھا۔