Jun ۰۵, ۲۰۲۳ ۰۸:۴۳ Asia/Tehran
  • فرانس غیرجانبدار نہیں اس کی ثالثی قبول نہیں: روس

روس کا کہنا ہے کہ فرانس خود اس جنگ کا ایک فریق ہے جو یوکرین کے ساتھ کھڑا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: کریملن کے ترجمان دیمیتری پیسکوف نے یوکرین کے سلسلے میں پیرس میں منعقد ہونے والے سربراہی اجلاس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کو ایک غیرجانبدار یا ثالثی کے دعوے دار ملک کے طور پر قبول کرنا بہت ہی مشکل نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرانس خود اس جنگ کا ایک فریق ہے جو یوکرین کے ساتھ کھڑا ہے۔

دوسری جانب یوکرین کےصدر ولودیمیر زیلینسکی نے جوابی فوجی کارروائی کے آغاز اور اس سلسلے کی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ انہیں کافی حد تک اپنی کامیابی کا یقین ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مجھے اس بات کا علم نہیں کہ یہ جوابی حملے کتنے عرصے تک جاری رہیں گے۔

یوکرین کے صدر نے دعوی کیا کہ روس کے خلاف ہونے والے حملے مختلف انداز اور ان کے بقول الگ الگ طریقوں سے انجام پائیں گے اور وہ یہ کام کر کے رہیں گے۔

یاد رہے کہ یوکرین اور اس کے مغربی حامیوں نے اب تک مختلف ممالک کی جانب سے پیش کردہ جنگ بندی کی ہر تجویز کو مسترد کیا ہے۔

چین نے چوبیس فروری سن دو ہزار تئیس کو یعنی یوکرین کی جنگ کے ایک سال پورے ہونے پر جنگ بندی کا ایک عملی منصوبہ پیش کیا تھا جو کہ بارہ شقوں پر مشتمل تھا۔ اس تجویز کو امریکہ اور برطانیہ کے بعد یوکرین نے بھی مسترد کردیا۔

روس کے علاوہ اقوام متحدہ نے بھی بیجنگ کے اس منصوبے کی حمایت کی تھی تاہم امریکہ اور یوکرین کے دیگر مغربی حامیوں نے اپنی جنگ پسندانہ پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے، اس پلان کو سرے سے مسترد کردیا۔

ٹیگس