امریکی اسکولوں میں ہتھیاروں کے ساتھ تشدد کے واقعات میں اضافہ
اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی اسکولوں میں ہتھیاروں کے ساتھ تشدد کے واقعات میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: میزان نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اخبار واشنگٹن پوسٹ نے ایک رپورٹ میں اپنے اعداد و شمار میں لکھا ہے کہ سن انیس سو نننانوے سے اب تک فائرنگ کے تین سو چھیاسی واقعات صرف اسکولوں میں پیش آئے ہیں۔
سن دو ہزار بائیس میں تقریبا چھیالیس واقعات پیش آئے جس میں ہر سال کے مقابلے میں اضافہ ہوا۔
اس رپورٹ کے مطابق فائرنگ کے ان واقعات میں ہلاک و زخمی اور نشانہ بننے والے زیادہ تر چھوٹے بچے ہی ہوتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے اعتراف کیا ہے کہ مسلحانہ حملوں سے اسکولی بچوں کے ذہنوں پر جنگی فوجیوں کے ذہنوں پر مرتب ہونے والے اثر سے کم اثر نہیں پڑ رہا ہے۔
اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ اگرچہ امریکہ دنیا کی آبادی کا تقریباً پانچ فیصد ہے لیکن دنیا میں ہتھیاروں سے اجتماعی قتل کے مرتکب افراد میں سے تقریباً اکتیس فیصد کا تعلق امریکہ سے ہے۔
امریکی عوام کئی برسوں سے ملک میں ہتھیار خریدنے اور ساتھ لے کر چلنے کے قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن امریکہ میں اسلحے کی لابیاں اتنی طاقتور ہیں کہ کانگریس نے ابھی تک ہتھیار ساتھ رکھنے کے قوانین میں کوئی خاص تبدیلی نہیں کی ہے۔