امریکہ شام میں نئی شرارت کے درپے، داعش کو کیمیاوی ہتھیار دے دئے
روس کی فارن انٹیلی جنس سروس نے خبردار کیا ہے کہ امریکہ دمشق اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کو متاثر کرنے کے لیے شام میں زہریلے کیمیکل استعمال کرنے اور اُس کا الزام دمشق حکومت کے سر ڈالنے کے لئے تیار ہو رہا ہے۔
سحر نیوز/عالم اسلام: اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق، روس کی فارن انٹیلی جنس سروس کی رپورٹ کے مطابق امریکہ، دمشق اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کو روکنے کے لیے کیمیاوی حملے کی کوشش میں ہے اور شامی حکومت پر کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگانے کی منصوبہ بندی کر چکا ہے۔
روس کی فارن انٹیلی جنس سروس کے ڈائریکٹر سر گئی ناریشکن "Sergey Naryshkin" نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی ٹیم عرب ممالک کے شام کے ساتھ تعلقات کی بحالی کو روکنے اور شامی قیادت کو بدنام کرنے کے لیے ہر قسم کی سازش اور کوشش کر رہی ہے اور اپنے اس مقصد کے حصول کیلئے کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال سمیت اشتعال انگیز کارروائیوں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔
اس بیان میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سینٹکام کے ڈپٹی کمانڈر جیمز میلوی جنوبی شام اور دمشق میں داعش کے دہشت گردوں کی سرپرستی کرتے ہیں اور امریکی التنف اڈے کے قریب "الحاویہ" اور "ظفریہ" کے علاقوں میں داعشی دہشت گردوں کو ایسے میزائل دیے گئے ہیں جو کیمیکل مواد سے آلودہ ہیں۔
شامی فوج پر کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام لگانے کا امریکہ کا نیا منصوبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حالیہ مہینوں میں عرب ممالک نے امریکہ کی منشأ کے برخلاف بشار الاسد کی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات کی بحالی کا فیصلہ کر لیا ہے ہیں اور شام ایک بار پھر عرب لیگ میں 12 برس کے بعد واپس آ چکا ہے۔