یوکرین، مغربی ممالک کے ہتھیاروں کی آزمایش گاہ بن گیا
ایک برطانوی اخبار نے خبر دی ہے کہ یوکرین مغربی ممالک کے ہتھیاروں کی امتحان گاہ بن گیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ایک برطانوی اخبار نے اطلاع دی ہے کہ یوکرین مغربی ممالک کے ہتھیاروں کی جانچ و تحقیقات کے لیے ایک "مثالی ٹیسٹنگ گراؤنڈ" بن گیا ہے۔
فنانشل ٹائمز نے اس رپورٹ میں لکھا ہے کہ یوکرین کی جنگ میں پہلی بار نیٹو کے ہتھیار روسی فوج کے خلاف بڑے پیمانے پر استعمال کیے گئے ہیں اور اس سے مغربی فوجیوں کو ہتھیاروں کی کارکردگی کے بارے میں قیمتی معلومات فراہم ہوتی ہیں۔
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ پیٹریاٹ میزائل سسٹم روسی ہائپرسونک میزائلوں کو تباہ کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے، برطانوی اخبار نے لکھا کہ ماہرین ایک عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ پیٹریاٹ کنزال کو مار گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے لیکن یوکرین کی فوج نے یہ ثابت کر دیا۔
یوکرین کے وزیر دفاع ایلسکی ریزنکوف نے فنانشل ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ مغربی اتحادی دیکھ سکتے ہیں کہ آیا ان کے ہتھیار موثر ہیں، وہ کتنے موثر ہیں اور کیا انہیں اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے یا نہیں؟
انہوں نے کہا کہ دنیا کی فوجی صنعت کے لیے، آپ ایک بہتر امتحانی میدان نہیں بنا سکتے۔
اس اخبار کے ساتھ ایک انٹرویو میں ہتھیاروں کی صنعت کے مشیر پیٹرو پیاکٹوفیف نے کہا کہ یقیناً نیٹو کے ہتھیاروں نے بھی اپنی خامیاں ظاہر کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کے دوران، یہ واضح ہو گیا کہ یہ نظام شدید و خطرناک جنگ کے لیے نہیں بنائے گئے تھے، ایسے حالات میں جہاں روسی توپ خانہ بلا روک ٹوک فائر کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ تمام سسٹم دو یا تین منٹ کے مسلسل فائر کے بعد وقفے کی ضرورت ہے، جبکہ سوویت ہتھیاروں کے معاملے میں ایسا نہیں ہے۔