کیا انقرہ اور ماسکو میں فاصلہ پیدا ہو رہا ہے؟
ماسکو کا کہنا ہے کہ ترکیہ ایک غیر دوست ملک میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: روسی فیڈریشن کونسل کی دفاعی اور سلامتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ ترکیہ کے حالیہ اشتعال انگیز اقدامات نے اس ملک کو ایک غیر دوست ملک میں تبدیل کر دیا ہے۔
روسی فیڈریشن کی کونسل کی دفاعی اور سلامتی کمیٹی کے سربراہ وکٹر بونداروف نے روسی خبر رساں ایجنسی تاس سے گفتگو میں کہا کہ ترکیہ اپنے اشتعال انگيزفیصلوں اور اقدامات کی وجہ سے ایک غیر دوست ملک بنتا جا رہا ہے۔
نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے لیتھوانیا کے شہر ولنیئس میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر دعویٰ کیا کہ ترکیہ کے صدر نے اس فوجی اتحاد میں سویڈن کی رکنیت کی منظوری کی مخالفت کی ہے۔
اس سے پہلے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے گزشتہ جمعے کو اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلینسکی سے ملاقات میں اس ملک کی نیٹو رکنیت کی حمایت کی تھی۔
ترکیہ کے ان اقدامات پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے بونداروف نے کہا کہ بدقسمتی سے، گزشتہ ہفتوں کے حالات واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں کہ ترکیہ بتدریج اور مستقل طور پر ایک غیر جانبدار ملک سے ایک غیر دوست ملک کی طرف بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعے کو زیلنسکی کے دورہ ترکیہ کے بعد اشتعال انگیز فیصلوں" کا ایک سلسلہ سامنے آیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انقرہ نے یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی کوشش کی حمایت کی اور روس کے ساتھ معاہدوں کے برعکس آزوف کے رہنماؤں کو رہا کیا۔