کیا یوکرین کے مسئلے پر روس اور امریکہ ایک پلیٹ فارم پر آ رہے ہیں؟
روس اور امریکہ کے خفیہ انٹیلی جنس چیف نے یوکرین کے بارے میں گفتگو کی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: روس کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ نے سی آئی اے کے سربراہ کے ساتھ فون پر ہونے والی بات چیت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں فریق نے یوکرین کے بارے میں گفتگو کی۔
روس کی غیر ملکی انٹیلی جنس سروس کے سربراہ سرگئی ناریشکن نے بدھ کے روز کہا کہ انھوں نے گزشتہ ماہ کے آخر میں یوکرین کے بارے میں امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی ۔
30 جون کو نیویارک ٹائمز اور وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ دی تھی کہ برنس نے کریملن کو یقین دلانے کے لیے ناریشکن کو فون کیا کہ پرائیویٹ ملٹری کمپنی ویگنر کی ناکام بغاوت میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔
تاس نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے ناریشکن نے تصدیق کی کہ سی آئی اے کے سربراہ نے ان سے فون پر 24 جون کے واقعات اور ویگنر ملیشیا کے سربراہ یوگینی پریگوزین کے روسی حکومت کے خلاف بغاوت کے حکم کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی فون کال میں زیادہ تر وقت دونوں فریق نے اس بات پر بات کی کہ یوکرین کے بارے میں کیا کیا جانا چاہیے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی نے روسی فارن انٹیلی جنس سروس کے سربراہ کے ان بیانات پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔