عالمی قوانین کے تحت عام شہریوں پر پانی بند نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی بجلی منقطع کی جاسکتی ہے: یورپی یونین
صیہونی حکومت کے مظالم کے خلاف عالمی رد عمل کا سلسلہ جاری ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ہیگ کی عالمی عدالت انصاف نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں آیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں صیہونی حکومت کے اقدامات کے قانونی نتائج کا جائزہ لینے کے لئے عام اجلاس بلائے گی۔
جوزپ بورل نے یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے اختتام پر صیہونی حکومت کے حملے جاری رہنے کی حمایت کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ لیکن یہ حق بین الاقوامی قوانین خصوصا بین الاقوامی انسانی قوانین کے مطابق استعمال کیا جانا چاہئے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ نے صراحت کے ساتھ کہا کہ یورپی یونین کے نزدیک دفاع کے حق کے کچھ حدود ہیں جنہیں بین الاقوامی قوانین کے تحت بیان کیا گيا ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ عام شہریوں پر پانی بند نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی بجلی منقطع کی جاسکتی ہے۔
جرمنی نے بھی پیر کے دن غزہ میں انسانی المیہ رونما ہونے کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔ جرمنی کی وزارت خارجہ کے ترجمان سیبسٹین فشر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ میں ابتر انسانی صورتحال کے پیش نظر اس علاقے میں انسان دوستانہ امداد، خوراک، ادویات ، پانی اور ایندھن کا پہنچایا جانا بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
جرمنی کی وزارت خارجہ کےترجمان کے یہ بیانات ایسی حالت میں سامنے آئے ہیں کہ جب اس ملک نے با رہا حق دفاع کے بہانے غزہ کے لوگوں پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کی حمایت کی ہے۔