غزہ کے مظلوموں کا خون رنگ لے آیا، اسرائیل اور اقوام متحدہ آمنے سامنے
صیہونی حکام کی غاصبانہ پالیسیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے بیان کے بعد غاصب صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کے عہدیداروں کے لئے ویزوں کا اجراء بند کر دیا۔
سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے اپنے ایک بیان میں ان وجوہات پر توجہ دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا تھا کہ جن کی بنا پر فلسطین کی تحریک مزاحمت نے طوفان الاقصی آپریشن شروع کیا، اور کہا تھا کہ فلسطینیوں کی یہ کارروائی کوئی اچانک واقعہ نہیں ہے بلکہ وہ گذشتہ چھپن برس سے مقبوضہ علاقوں میں گھٹن کے ماحول میں زندگی بسر کرتے رہے ہیں ۔ اس بیان کے بعد اقوام متحدہ میں غاصب صیہونی حکومت کے نمائندے نے صیہونی فوج کے ریڈیو سے گفتگو میں بدھ کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے انسان دوستانہ امور کے سربراہ مارٹن گریفیتھس کی، جو اقوام متحدہ کے محکمہ امداد رسانی کے بھی سربراہ ہیں، ویزے کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں صیہونی نمائندے نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا ۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے بیان کے بعد مقبوضہ فلسطین کی غاصب صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے ان کے ساتھ اپنی ملاقات کے پروگرام کو منسوخ کر دیا۔