غزہ کے حالات پر اقوام متحدہ کی تشویش، امدادی اشیاء کی غزہ منتقلی کی ضرورت پر زور
فلسطینی پناہ گزینوں کو امداد پہنچانے والے ادارے کے سربراہ نے غزہ کی صورت حال کو نہایت ابتر قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: فلسطینی پناہ گزینوں کو امداد پہنچانے والے ادارے کے سربراہ فلیپ لازارینی نے کہا ہے کہ فلسطینی بچے جنھیں اسکولوں میں زیر تعلیم ہونا چاہیے تھا ایک ایک لقمہ روٹی اور ایک ایک گھونٹ پانی کو ترس رہے ہیں اور یہ دیکھ کر انسان کا دل لرز اٹھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام جنگ بندی اور جاری المیے کا خاتمہ چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں بنیادی ضروریات کے سامان کا فقدان ہے اور فلسطینی عوام انروا ادارے سے امیدیں لگائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی اور امدادی اشیاء کی غزہ منتقلی کی اشد ضرورت ہے۔
انسان دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے نائب سیکریٹری جنرل نے بھی اعلان کیا ہے کہ غزہ میں عام شہریوں اور عورتوں و بچوں کو بھوک مری کا سامنا ہے جبکہ وہ ہر وقت موت کے خطرے سے دوچار ہیں۔
مارٹن گری فیتھس نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں ناکام ہونے کے بھیانک نتائج برآمد ہوں گے کہ جس کے اثرات پورے علاقے کی سطح پر نمایاں ہوں گے اور غزہ کا بحرن عالمی بحران میں تبدیل ہوجائے گا۔