Nov ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۵:۲۵ Asia/Tehran
  • فلسطینیوں کی نسل کشی پر دنیا بھر کی حکومتوں کی ڈرامائی خاموشی کے خلاف احتجاج

غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں جاری نسل کشی کے باعث دنیا کے بہت سے ملکوں کے عوام نے اس تعلق سے، حکومتوں کی خاموشی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکی صدر جو بائيڈن ایس میں ریاست مینیسوٹا کے شہر مینیا پولس کے اپنے دورے میں اپنی پارٹی کے حامیوں کے درمیان بند دروازوں کے پیچھے تقریر کر رہے تھے کہ جب امریکی مظاہرین فلسطینی عوام کی حمایت میں سڑکوں پر نکلے ہوئے تھے۔

فلسطینی عوام کے حامی امریکی عوام اپنے ہاتھوں میں فلسطین کا پرچم اور ایسے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے کہ جن پر بچوں پر بمباری بند کرو، فلسطین کو آزاد کرو اور جنگ بندی نافذ ہو ، جیسے نعرے درج تھے-

دوسری جانب امریکی نائب صدر کملا ہیریس کے دورۂ لندن کے موقع پر فلسطین کی حمایت اور صیہونی حکومت کی مذمت میں سیکڑوں مظاہرین نے بدھ کے روز لندن میں ڈاؤننگ اسٹریٹ میں برطانوی حکومت کے دفتر کے سامنے مظاہرہ اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

جرمنی کے شہر برلن میں بھی جہاں پولیس نے فلسطین کی حمایت میں ہر قسم کے مظاہرے اور اجتماعات پر پابندی عائد کر رکھی ہے، ایک سڑک پر لوگوں کا ایک اجتماع ہوا اور فلسطین کی حمایت میں نعرے لگائے گئے۔

فرانس، اٹلی اور اسپین سمیت دیگر یورپی ممالک میں بھی لوگوں نے سڑکوں پرمظاہرے کرکے، فلسطینی عوام پر بمباری بند کرنے اور غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور اپنے نعروں میں اسرائیلی فوج کے جرائم کی مذمت کر رہے تھے۔

تیونس کے عوام نے بھی ایک مظاہرے کے ذریعے غزہ کے شمال میں واقع جبالیہ کیمپ پر صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت کی اور تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کو جرم قرار دینے کا مطالبہ کیا۔اسی طرح کے مظاہرے دنیا کے دیگر ملکوں میں بھی جاری ہیں۔

ٹیگس