واشنگٹن اپنا قبلہ درست کرے، امریکی عوام
امریکہ کے بہت سے لوگ فلسطینیوں کی نسل کشی کے سلسلے میں اپنے ملک کی حکومت کے موقف میں تبدیلی کے خواہاں ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کی قیادت میں مغربی ممالک کی حمایت سے غاصب صیہونی حکومت کے ذریعہ غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور وحشیانہ قتل عام اور گیارہ ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کی شہادت کو چھتیس دن گزرنے کے بعد دنیا کے مختلف علاقوں کے بہت سے آزادی پسند لوگوں نے اجتماعات اور ریلیوں کا انعقاد کرکے اسرائیلی جارحیت پر سخت احتجاج کیا ہے جبکہ امریکہ کے بہت سے لوگ اس نسل کشی کے سلسلے میں اپنے ملک کی حکومت کے موقف میں تبدیلی کے خواہاں ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق فلسطین کے حامی شکاگو کے بہت سے لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا۔ شکاگو کے لوگوں نے غزہ کے ساتھ اپنی یکجہتی پر مبنی ایک بیان بھی جاری کیا۔ اس مظاہرے میں شریک لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اٹھا رکھا تھا ۔ نیویارک میں بھی فلسطین کے حامیوں نے مظاہرہ کیا اور غزہ کی حمایت میں نعرے لگائے۔
مظاہرین نے ایسے پلے کارڈ اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا ہوا تھا، "نسل کشی سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں کو بند کرو" اور "فلسطین آزاد ہو کر رہے گا۔"
ادھر ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبا نے یونیورسٹی کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ طلبا نے وہاں گیارہ گھنٹے گزارے اور غزہ کے سات ہزار شہیدوں کا نام وہاں پر لکھ دیا۔
ماساچوسٹ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے طلبانے بھی ایک ریلی نکالی اور غزہ کے نہتے لوگوں کی حمایت کا اعلان کیا۔ ان کے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی تھے جن پر غزہ کی حمایت میں نعرے لکھے ہوئے تھے۔