Nov ۱۴, ۲۰۲۳ ۱۶:۳۲ Asia/Tehran
  • غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے یورپی ممالک کا یوٹرن

عالمی ذرائع ابلاغ کے سامنےغزہ کے مظلوم عوام کے قتل عام اور نسل کشی کو انتالیس دن گزرنے کے بعد بعض یورپی ممالک اور حکام خود کو انسان دوست ظاہر کرتے ہوئے غزہ کے عوام کی حمایت کرنے لگے ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: ہالینڈ کے وزیر خارجہ ہینک بروئنس سلاٹ نے پیر کےدن سوشل میڈیا پر انسان دوستی کا روپ دھارتے ہوئے غزہ میں انسان دوستی کے شدید بحران میں شدت آنے کے بارے میں اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ لوگوں خصوصا بچوں کو فوری طور پر علاج معالجے کی ضرورت ہے۔ ہم زخمی اور بیمار فلسطینی بچوں کی ہالینڈ میں میزبانی کرنے کے امکان کے بارے میں اپنے عالمی شراکت داروں سے گفتگو کر رہےہیں۔

ہالینڈ کے وزیر خارجہ ہینک بروئنس سلاٹ نے ایسی حالت میں زخمی فلسطینی بچوں کی حمایت کی بات کی ہے کہ جب اس ملک کے وزیراعظم نے حال ہی میں مقبوضہ فلسطین کا دورہ کر کے صیہونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ملاقات اور غزہ پر حملے کے سلسلے میں اپنی بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔

دریں اثناء ستائیس یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں جنگ غزہ میں فوری طور پر وقفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح گزرگاہ کا کھولا جانا ایک مثبت تبدیلی ہے لیکن یہ غزہ میں انسانی صورتحال میں بہتری کے لئے کافی نہیں ہے۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے اپنے اجلاس میں زمینی گزرگاہ اور سمندری راستے وجود میں لانے کے ذریعے ٹرانزٹ کی گنجائش میں توسیع کی ضرورت پر تاکید کی اور ایک بار پھر تمام قیدیوں کی غیر مشروط اور فوری آزادی نیز ان تک ریڈ کراس کی رسائی کا مطالبہ کیا۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بورل نے بھی کہا ہے کہ برسلز فوری جنگ بندی کا خواہاں ہے اور وہ چاہتا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کے نتیجے میں غزہ کے عوام کے لئے پیدا شدہ ابتر صورتحال کے مقابلے کے لئے انسان دوستانہ کوریڈور قائم کیا جائے۔

جنگ بندی کی یہ درخواست ایسی حالت میں کی گئی ہے کہ جب جرمن چانسلر اولاف شولتس نے حال ہی میں ایک جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ میرا نہیں خیال کہ فوری جنگ بندی یا طویل وقفہ ایک صحیح اقدام ہے۔

اولاف شولتس نے جنگ بندی کی مخالفت کا سبب بیان کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی کے معنی یہ ہیں کہ اسرائیل حماس کو جدید میزائیلوں تک رسائی کا موقع فراہم کر دے۔

جرمن وزیر خارجہ نے بھی برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں کہا کہ خطے میں صورتحال بگڑتی جا رہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اختلافات گہرے ہو جائیں گے۔

غزہ جنگ سے متعلق یورپی یونین کے نئے بیان سے یوٹرن کی نشاندہی ہوتی ہے کیونکہ اس سے پہلے یہ یونین انسان دوستانہ بنیادوں پر جنگ بندی کی خواہاں تھی لیکن اب اس نے فوری طور پر جنگ بند کئے جانے کی بات کی ہے۔

ٹیگس