الشفا اسپتال کے بارے میں صیہونی کمانڈر کا عجیب دعوی
ایک اسرائیلی فوجی کمانڈر اور فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حماس نے الشفا ہسپتال کو اسرائیلی قیدیوں کو حراست میں لینے کے لیے استعمال کیا تھا۔
سحر نیوز/ دنیا: تسنیم خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق، الشفاء اسپتال میں بعض ہتھیاروں کی دکھاوٹی نمائش کے انعقاد کے بعد عالمی رائے عامہ کی ہنسی کا نشانہ بننے والی اسرائیلی فوج نے یہ دعویٰ کرکے معاملے کو وائٹ واش کرنے کی کوشش کی ہے کہ حماس، الشفا اسپتال کو قیدیوں کو رکھنے کے لیے استعمال کررہا تھا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے امریکی چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حماس نے الشفا ہسپتال کو یرغمال بنانے اور دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کے لیے استعمال کیا۔
الشفاء اسپتال میں داخل ہونے سے قبل اسرائیلی فوج نے دن رات یہ دعویٰ کیا تھا کہ حماس کا ہیڈ کوارٹر سرنگ کے اندر اور الشفاء اسپتال کی عمارت کے نیچے ہے اور جب اسرائیلی فوجی اس اسپتال میں داخل ہوئے تو انہیں معلوم ہوا کہ وہاں پر سرنگ کا کوئی نام و نشان نہیں ہے جس کے بعد انہوں نے ایک اور ڈرامہ شروع کر دیا اور کچھ اسلحوں کو نمائش کے لیے رکھ دیا اور کہا کہ یہ ہتھیار ہسپتال سے برآمد ہوئے ہیں۔