امریکی صدرجو بائيڈن کی مقبولیت میں کمی کی سب سے بڑی وجہ سامنے آ گئی
امریکہ کے ایک سیاسی جریدے نے امریکی صدر بائيڈن کی خارجہ پالیسی کو ناکام قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کے سیاسی جریدے رسپانسیبل اسٹیٹ کرافٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں جو بائيڈن کی دوہزار تئيس کی خارجہ پالیسی کو ناکام قراردیتے ہوئے لکھا ہے کہ دوہزارتیئس میں جوبائيڈن کی خارجہ پالیسی ملک کے لئے نقصان سے بھری رہی ہے اور اس پر ڈینگیں نہيں ماری جا سکتیں خاص طور سے ایسے وقت میں جب دوہزار چوبیس کے انتخابات نزدیک آنے والے ہيں۔
اس جریدے کے مطابق جوبائيڈن کی مقبولیت میں کمی آنے کی سب سے بڑی وجہ ان کی عمر، صحت اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں کے بارے میں ان کا موقف ہے کہ جو جوانوں کے ان سے منھ موڑنے اور ان کی سیاسی پوزیشن کمزور ہونے کا باعث ہوئی ہے۔
بائيڈن حکومت نے انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کے لحاظ سے نہ صر ف امریکہ کا وقار خاک میں ملا دیا بلکہ اس ملک کو فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم میں شامل کردیا ۔ اس امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ بائيڈن نے دوہزارتیئس میں حد سے زیادہ فوجی ہتھیاروں پر بھروسہ کیا اور سفارتکاری سے بہت کم کام لیا اور اس کی بنا پر ہوسکتا ہے عوام بائيڈن کی خارجہ پالیسی کی تائيد و حمایت نہ کریں ۔