نسل کشی کے الزامات سے اسرائیل پر لرزہ طاری
صیہونی حکومت کے سینئر عہدیدار کا دعوی ہے کہ اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانا ایک خطرناک عمل ہے۔
سحرنیوز/دنیا: بدھ کے روز صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے ایک رکن نے کہا کہ اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانا ایک خطرناک عمل ہے اور ریڈ لائن ہے۔ فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے رکن بینی گینٹز نے کابینہ سے کسی بھی قسم کے استعفیٰ کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک اس کی ضرورت ہوگی وہ کابینہ میں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں مغویوں کی واپسی کے لیے ہم سب کچھ کریں گے اور اب فوری اس بات کی ضرورت ہے کہ کسی بھی فوجی کارروائی سے پہلے مغوی کو واپس کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم کا معاملہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اٹھایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پر قتل عام کا الزام لگانا ایک خطرناک عمل اور ریڈ لائن ہے۔
یاد رہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف جمعرات کو غزہ میں نسل کشی کے لیے اسرائیل کے خلاف جنوبی افریقہ کی شکایت پر پہلی سماعت کرنے والی ہے۔ چند ہفتے قبل، جنوبی افریقہ نے دی ہیگ میں قائم اس عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں غزہ جنگ میں نسل کشی کے ارتکاب کے اسرائیل پر عائد الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔