Jan ۱۸, ۲۰۲۴ ۱۵:۳۷ Asia/Tehran
  • ہیگ کی عالمی عدالت، مغربی ممالک کے دباو میں

مغربی ممالک نے ہیگ کی عالمی عدالت پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: غزہ کے عوام کے خلاف اسرائیل کے جرائم کی تحقیقات گذشتہ ہفتے باقاعدہ طور پر عالمی عدالت انصاف میں شروع ہوگئی ہے اور دنیا کے بہت سے ممالک نے جنوبی افریقہ کی جانب سے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی و جارحیت کے خلاف قائم کئے گئے مقدمے کی حمایت کی ہے، اس موضوع کے باعث اب تک مغربی ممالک نے نہ صرف اسرائیل کو مسلح کرنے کے اقدامات ترک نہیں کئے ہيں بلکہ اپنی سیاسی حمایت بھی بڑھا دی ہے یہاں تک کہ جرمنی کی حکومت نےاس سلسلے میں اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کے لئے عالمی عدالت انصاف میں قائم مقدمے کی پہلی سماعت کے بعد سے ہی تل ابیب کی حمایت کا اعلان کردیا۔

جرمنی کی حکومت نے صیہونی حکومت کی نسل کشی کیس کو مسترد کردیا اور اعلان کیا ہے کہ وہ نسل کشی سے متعلق انیس سو اڑتالیس کے کنونشن سے استفادے کے سلسلے میں تیسرے فریق کی حیثیت سے عالمی عدالت انصاف میں کیس کی شنوائی میں حاضر ہو کر معاملے کو شفاف بنانے میں مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔

برطانیہ کے وزيرخارجہ نے بھی عالمی عدالت انصاف کے پراسیکیوٹر کریم خان سے ملاقات کی ہے ۔ برطانیہ کے نائب وزیرخارجہ طارق احمد نے اس سلسلے میں کہا ہےکہ وزیرخارجہ ڈیویڈ کیمرون اور میں نے ہیگ کی عالمی عدالت انصاف کے پراسیکیوٹر سے ملاقات کی ہے ۔ مغربی ممالک بالخصوص جرمنی اور برطانیہ صلاح و مشورہ اور ہیگ کی عالمی عدالت پر دباؤ ڈال کر اس کے فیصلے اور صیہونی حکومت کے جرائم کی تحقیقات پر اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہيں ۔

مغربی ممالک انسانی حقوق کے سلسلے میں اپنے تمام تر دعؤوں کے برخلاف ایک جانب انسانیت کی حمایت کی بات کرتے ہيں اور دوسری جانب اسرائیل کو مضبوط بنا کر تل ابیب کی مدد کررہے ہيں اور ایسا نظرآتا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم میں پہلے سے زیادہ شریک ہيں ۔

ٹیگس