امریکہ میں "فلسطین"، جوبائیڈن پر امریکیوں کی تنقید کا سبب بن گیا
امریکی صدر جو بائیڈن کو سوشل میڈیا پراپنے ہی ملک کے لوگوں کی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، وجہ ہے امریکہ میں واقع ایک گاؤں جس کا نام ہے "مشرقی فلسطین۔"
سحرنیوز/ دنیا: مشرق وسطیٰ میں واقع فلسطین غاصب اسرائیل کی بربریت اور جارحیت نیز اس کی حمایت کی وجہ سے تو امریکی صدر جو بائیڈن پر ہمہ جانبہ تنقید ہو ہی رہی ہے لیکن اب خود امریکہ میں واقع "مشرقی فلسطین" نامی ایک گاؤں بھی سوشل میڈیا کے ذریعہ جوبائیڈن پر امریکیوں کی تنقید کا سبب بن گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ’"مشرقی فلسطین" امریکی ریاست اوہائیو کا ایک دور افتادہ گاؤں ہے جس کے دورے کا اعلان صدر جو بائیڈن نے بہت پہلے کیا تھا لیکن دورہ نہیں کر پائے۔ جوبائیڈن دورے کا اعلان کرنے کے بہت بعد میں مشرقی فلسطین پہنچے۔
جوبائیڈن نے ایک سال سے زیادہ عرصہ پہلے (378 دن پہلے)’مشرقی فلسطین‘ کے دورے کا اعلان کیا تھا۔ ہوا یہ کہ 3 فروری 2023 کو زہریلی اور خطرناک مواد سے لدی ایک ٹرین اس جگہ پر پٹری سے اتر گئی اوراس پر لدے مواد کے پھیلنے سے اس گاؤں کی چھوٹی آبادی کو صحت اور ماحولیاتی بحران میں گرفتار کر دیا تھا۔
جو بائیڈن کو 378 دن تک اس گاؤں میں جانے کا وقت نہیں ملا۔ بالآخر گزشتہ بدھ کو صدرموصوف نے یہ دورہ کیا البتہ اس دورے میں ایک سال کی تاخیر کرنے پر انہیں سیاسی رہنماؤں اور مقامی باشندوں کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
امریکی ریاست اوہائیو کی کولمبیانہ کاؤنٹی میں "مشرقی فلسطین" گاؤں واقع ہے جس کی آبادی سنہ 2020 میں ہونے والی مردم شماری کے مطابق 4761 تھی۔ اطلاعات کے مطابق اس گاؤں میں پروٹیسٹینٹ عیسائیوں کی آبادی 30 اعشاریہ 3 فی صد جبکہ کیتھولک 9 فی صد ہیں۔ مشرقی فلسطین میں مسلم آبادی صفر ہے اور 60 اعشاریہ 2 فی صد آبادی ان لوگوں کی ہے جن کا کسی بھی دین سے تعلق نہیں ہے۔ اس علاقے کا نام ’فلسطین‘ ہے مگر مشرق وسطیٰ میں واقع "فلسطین" سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔