رپورٹر کو فلسطین مخالف پوسٹ لائیک کرنا مہنگا پڑا
نیویارک ٹائمز کے رپورٹر کی طرف سے فلسطینی مخالف پوسٹوں کو "لائیک" کرنے کی وجہ سے تنازع ہوگیا۔
سحر نیوز/ دنیا: نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر جرائم کی وکالت کرنے والی پوسٹس کو لائیک کرنے کی وجہ سے اپنے رپورٹر کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور اس پر نظر ثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد کے بارے میں متعدد پوسٹس کو لائیک کرنے پر اپنے فری لانس رپورٹر پر نظر ثانی کر رہا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق یہ خبر اس وقت سرخیوں میں آ گئی کہ جب معلوم ہوا کہ نیو یارک ٹائمز کی اسرائیلی رپورٹر اناتا شواترز نے اسرائیل کی حمایت میں متعدد پوسٹس کو لائیک کیا تھا، جن میں ایک پوسٹ بھی شامل تھی جس میں غزہ کو ’قتل گاہ‘ میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
حماس نے اس سے قبل نیویارک ٹائمز میں شواترز کی رپورٹس میں اس تنظیم سے منسوب کچھ مبینہ کارروائیوں کی تردید کی تھی۔
نیویارک ٹائمز کے ترجمان ڈینیئل روڈوس نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ اسرائیل میں ہماری ایک فری لانس صحافی نے جس نے دی ٹائمز کے ساتھ کام کیا، کئی سوشل میڈیا پوسٹس کو لائیک کیا، یہ لائکس ہمارے اخبار کی پالیسی کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے اور ہم اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔