صیہونی حکومت میں بحران کی بابت نیتن یاہو کا اعتراف
غاصب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ تحریک استقامت کا مقابلہ کرنے میں ان کی حکومت کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو نے اپنی حکومت کے مسائل اور بحرانی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ تحریک استقامت کا مقابلہ کئے جانے کا عمل جاری ہے اور اسرائيل کو نقصان پہنچانے والوں کو جواب دیا جائے گا۔ نیتن یاہو نے یہ دعوی ایسی حالت میں کیا ہے کہ غزہ کے خلاف ہر قسم کی وحشیانہ جارحیت کا سلسلہ جاری رکھنے کے باوجود گذشتہ چھے ماہ میں اب تک وہ اپنا کوئی مقصد حاصل نہیں کر سکے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت، اس عرصے کے دوران جنگی جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتی رہی ہے جس کی بنا پر غزہ کے عام شہریوں کو بھوک مری کا سامنا ہے۔ اتنے مسائل و مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود فلسطینیوں کی جاری استقامت اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ جنگ غزہ میں صیہونی حکومت کو شکست ہوئی ہے پھر بھی صیہونی حکام جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہے ہیں۔
صیہونی حکومت کے سابق وزیر انصاف نے اعتراف کیا ہے کہ جنگ غزہ میں اسرائیل کو شکست کا سامنا ہے۔ بن گورین یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے بھی کہا ہے کہ اسرائیل یہودیوں کے لئے بدامنی میں تبدیل ہو چکا ہے۔ ایک صیہونی اخبار نے بھی لکھا ہے کہ جنگ غزہ میں اسرائیلی فوج کو پہنچنے والے جانی نقصان کی بنا پر اسرائیلی فوجی جنگ کے لئے اپنے مشن پر جانے سے گریز کر رہے ہیں۔