یوکرین ایٹمی طاقتوں کا میدان جنگ
بیلاروس کے صدر الیگزنڈر لوکاشینکو نے یوکرین کو مستقبل کے عالمی نظام کی آزمائش کے لیے عظیم ایٹمی طاقتوں کا میدان جنگ قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: بیلاروس کے صدر الیگزنڈر لوکاشینکو نے بیلاروس کی پیپلز کانگریس میں ایک تقریر میں کہا کہ آج ہر کوئی یہ جانتا ہے کہ یوکرین آزمائش کا میدان بنا ہوا ہے اور اس ملک میں ہونے والی تبدیلی ایک طرح سے اس بات کا تعین کرے گی کہ مستقبل میں عالمی نظام کیسا ہوگا۔
انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ بڑی ایٹمی طاقتیں عملی طور پر بالواسطہ ایک دوسرے سے نبرد آزما ہیں، مزید کہا کہ یوکرین کی حکومت نے مغرب کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے مطابق یوکرین کےعوام کی جانوں کا ہتھیاروں سے تبادلہ ہوتا ہے۔
لوکاشینکو نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک تکلیف دہ مسئلہ ہے۔ لیکن آئیے تبدیلیوں پر ایک فلسفیانہ نظر ڈالتے ہیں۔ مشرق اور مغرب کے درمیان مقابلے میں، اس نئے مرحلے میں کس کی جیت ہوئی؟ ہماری بھی جیت نہیں ہوئی ہے، وہ بھی جیت نہیں پائے ہیں۔
لوکاشینکو نے کہا کہ یوکرین کے لوگوں کو آزادانہ زندگی گزارنا چاہئے، ان کو خوشحال اور دولتمند ہونا چاہیے۔ لیکن وہ امیر نہیں ہوئے، ان میں سے صرف چند ہی امیر ہوئے۔