امریکہ کی کھلی پول، چین سے قرض لےکر یوکرین کو دیتا ہے
امریکی سینیٹر کا کہنا ہے کہ ہم چین سے قرضہ لے کر یوکرین کو دیتے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال نے بائیڈن کے یوکرین کو امداد کی صورت میں قرضے کی رقم خرچ کرنے کے اقدام کی مذمت کی ہے ۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال نے اتوار کو نشر ہونے والے ایک انٹرویو میں امریکی صدر جو بائیڈن اور سینیٹ کے اقلیتی رہنما مچ میک کونل کی یوکرین کے قرضے کی رقم خرچ کرنے پر تنقید کی ۔
اس گفتکو میں انہوں نے کہا کہ یوکرین میں پیسے بھیجنے کی میری مخالفت کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، یہ رقم قرض لینی چاہیے لہذا بنیادی طور پر ہم چین کے ایک ٹریلین ڈالر کے مقروض ہیں۔
امریکی عہدیدار نے کہا کہ انہوں نے ہمارے قرض کے ایک کھرب ڈالر خریدے، بنیادی طور پر، ہمیں یوکرین بھیجنے کے لیے چین سے رقم ادھار لینا پڑتی ہے۔
پال نے انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ میک کونل اور بائیڈن انتظامیہ نے یوکرینیوں سے کہا کہ وہ "کسی بھی قیمت پر" نیٹو میں شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یوکرینی جو کچھ کر سکتے ہیں وہ روسی فوجیوں کے انخلاء کے لیے گفتگو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ روس اپنی افواج کو واپس بلا لے گا لیکن یہ بہت زیادہ اہم ہے۔