اقوام متحدہ کے کارکن سب سے زیادہ کس ملک میں مارے گئے؟
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوترش نے ایک پیغام میں غزہ جنگ میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوف و وحشت کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔
سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوترش نے ایکس پراپنے پیغام میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غزہ جنگ اقوام متحدہ کے کارکنوں کے لئے سب سے بڑا خونی تنازعہ ثابت ہوا ہے لکھا کہ دوہزار تیئس میں اقوام متحدہ کے ہلاک ہونے والے کارکنوں کی یاد میں منعقدہ پروگرام کے موقع پر بھی بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے ۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ سن دوہزار تیئس میں اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے ایک سو اٹھاسی فلسطینی اپنی جان سے ہاتھ دھو چکے ہيں جن میں ایک سو پینتیس کا تعلق فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ورک اینڈ ریلیف ایجنسی انروا سے ہے کہ جو غزہ میں صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں مارے گئے ہيں اور یہ کسی تنازعہ میں اپنی جان سے ہاتھ دھونے والے اقوام متحدہ کے کارکنوں کی سب سے بڑی تعداد ہے ۔
غزہ پر صیہونی فوجیوں کے یہ جرائم ایسی حالت میں اپنے عروج پر ہیں کہ النصیرات کیمپ پر صیہونی فوجیوں کی یلغار میں کم سے کم دوسودس فلسطینی شہید ہوچکے ہيں ۔ غزہ پٹی پر سات اکتوبر سے شروع ہونے والے صیہونی فوج کے حملوں میں اب تک 37 ہزار فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہيں۔