Jun ۱۴, ۲۰۲۴ ۱۷:۱۶ Asia/Tehran
  • لیبرمین نے نتن یاہو کی پالیسی کی شدید مذمت کی

صیہونی حکومت کے سابق وزیر خارجہ لیبرمین کا کہنا ہے کہ ریزرو فورسز کی سروس میں مزید ایک سال توسیع کرنا ’’شرمناک‘‘ ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت کے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نتن یاہو حکومت سیاسی مفادات اور اقتدار میں رہنے کے لیے ریزرو فورسز کی قربانیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

فارس نیوز کے مطابق حزب اختلاف کی جماعت "اسرائیل بیتنو" کے سربراہ اور صیہونی حکومت کے سابق وزیر خارجہ اویگیڈور لیبرمین ( (Avigdor Libermanنے نتن یاہو کی حکومت کی جانب سے ریزرو فورسز کی خدمات میں مزید ایک سال کی توسیع کی تجویز کو شرمناک قرار دیا۔

لیبرمین نے کہا کہ نتن یاہو کی حکومت سیاسی مفادات اور اقتدار میں رہنے کے لیے ریزرو فورسز کی قربانیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ منگل کو اسرائیلی کنیسٹ نے اس حکومت کی فوج میں لازمی خدمات سے حریم کو استثنیٰ دینے والے قانون میں توسیع کی منظوری دی۔

حریدی یہودیوں کو فوجی ملازمت سے مستثنیٰ قرار دینے والے قانون کے مسودے کو کنیسٹ کے 63 ارکان کی اکثریت سے منظور کیا گیا جبکہ 57 نے اس بل کی مخالفت کی تھی۔

حریدی اسرائیل کی آبادی کا تقریباً 13 فیصد ہیں، وہ فوج میں خدمات انجام نہیں دیتے اور کہتے ہیں کہ وہ تورات کے مطالعہ کے لیے اپنی زندگی وقف کردیتے ہیں۔

صیہونی حکومت کے قوانین کے مطابق 18 سال سے زائد عمر کے ہر مرد اور عورت پر فوج میں خدمات انجام دینا ضروری ہے، جب کہ حریدی کو فوجی ملازمت سے خارج کیے جانے نے گزشتہ دہائیوں میں کئی تنازعات اور اختلافات کو ہوا دی ہے۔

ٹیگس