نتن یاہو کا خواب ہوا چکنا چور، سینیئر صیہونی سیاستدانوں اور فوجی کمانڈروں نے مانا حماس کو نہیں دی جا سکتی شکست
صیہونی حکومت کے سینیئر سیاستدانوں اور فوجی کمانڈروں نے زور دیکر کہا ہے کہ اسرائیل حماس کو شکست دے ہی نہیں سکتا۔
سحرنیوز/دنیا: الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، یسرائیل بیتنا پارٹی کے سربراہ ایویگڈر لیبرمین نے جو اس سے قبل صیہونی حکومت کے وزیر جنگ بھی رہ چکے ہیں کہا ہے کہ گزشتہ 20 مہینے میں حماس کو شکست نہیں دی جا سکی اور اگلے 17 سال بھی اگر کوشش کی جائے تب بھی یہ ہدف حاصل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حالت میں تل ابیب اور واشنگٹن کے تعلقات بھی بدترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔

سابق صیہونی وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے بھی غزہ جنگ کے فوری خاتمے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ ایک فلسطینی علاقہ ہے جسے فلسطینی ریاست کا حصہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ واحد حل جنگ ختم کرکے قیدیوں کا تبادلہ ہے کیونکہ میدان جنگ میں حماس کو اب بھی برتری حاصل ہے۔

دوسری جانب غزہ میں صیہونی فوج کے آپریشن یونٹ کے سابق سربراہ اورن سلومون نے بتایا ہے کہ حماس گاڑیوں پر نصب کیمروں اور دوسرے سادہ وسائل کے ذریعے بارودی سرنگیں تیار کرکے صیہونی فوجیوں کو باریک بینی کے ساتھ نشانہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی جنگی صلاحیتیں بحال ہوچکی ہیں اور صیہونی فوج کے تمام اقدامات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور حماس کی قیادت کو قتل کرنے کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے کیونکہ نئے افراد نے ان کی جگہ لے لی ہے۔