غزہ میں تقریبا 3 ہزار بچے موت کے خطرے سے دچار
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے غزہ میں فلسطینی بچوں کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اس علاقے میں جاری جنگ کو بچوں کے خلاف جنگ قرار دیا۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا نیوز نے الجزیرہ ٹی وی چینل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یونیسیف کے ترجمان جیمز ایلڈر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں اسکے ملازمین سب سے زیادہ تعداد میں غزہ جنگ کے دوران مارے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے بچوں پر اسرائیلی جنگ کے اثرات اس قدر ہیں جنہیں دیکھتے ہوئے اس جنگ کو بچوں کے خلاف جنگ کہا جا سکتا ہے۔
یونیسیف کے ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے غزہ پٹی کے دورے کے دوران اسپتالوں میں جو مناظر دیکھے وہ ہولناک ہیں اور وہاں کے ڈاکٹر بڑے عجیب حوصلہ کے مالک ہیں۔
واضح رہے کہ ڈھائی سو زائد ایام سے غزہ کے خلاف جاری صیہونی دہشتگردی کے نتیجے میں اب تک کم از کم سینتیس ہزار تین سو سینتیس فلسطینی شہید اور پچاسی ہزار تین سو زخمی ہو چکے ہیں۔ اسکے علاوہ دس ہزار سے زائد فلسطینی یا تو لا پتہ ہیں یا پھر انکے جنازے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔