Jul ۱۹, ۲۰۲۴ ۱۵:۴۳ Asia/Tehran

بنگلہ دیش میں سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن سسٹم کے خلاف طلبا کے پرتشدد مظاہروں میں اب تک انتالیس افراد ہلاک اور سیکڑوں دیگر زخمی ہوچکے ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: غیر ملکی خبررساں ایجنسیوں کے مطابق بنگلہ دیش میں کئی روز سے جاری پُرتشدد احتجاجی مظاہروں میں اب تک انتالیس افراد ہلاک ہوچکے ہيں۔  خبروں میں کہا گیا ہے کہ بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکا میں مرکزی مسجد کے باہر آج بھی مظاہروں کی کال دی گئی اور لوگ سڑکوں پر نکلے احتجاجی مظاہروں کے باعث بنگلہ دیشی نیوز چینلز، سرکاری نشریاتی ادارہ آف ایئر ہیں۔
احتجاج کے سبب بنگلا دیش میں موبائل ، انٹرنیٹ سروس بھی معطل ہے۔
خیال رہےکہ بنگلادیش میں انیس سو اکہتر کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں تیس فیصد کو ریزرویشن دیئے جانے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے طلبہ کا احتجاج جاری ہے۔
کوٹہ سسٹم مخالف طلبا کی پولیس اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے طلبا ونگ سے جھڑپیں ہوئیں۔بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں کا چھپن فیصد حصہ ریزرویشن میں چلا جاتا ہے جس میں سے تیس فیصد سرکاری نوکریاں انیس سو اکہتر کی جنگ میں لڑنے والوں کے بچوں، دس فیصد خواتین اور دس فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہے۔ طلبا کا مطالبہ ہےکہ سرکاری نوکریاں میرٹ پر دی جائیں اور صرف چھے فیصد کوٹہ جو اقلیتوں اور معذور افراد کے لیےمختص ہے اسے برقرار رکھا جائے تاہم وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے طلبا کے اس مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔

ٹیگس