ایران کی ممکنہ جوابی کارروائی سے خائف ہوکر صیہونی حکام کیا اقدامات کر رہے ہیں؟
صیہونی پریس ذرائع نے آج خبر دی ہے کہ فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل پر ایران کے جواب سے خائف ہوکر صیہونی حکام نے متعدد اہم اقدامات کئے ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: صیہونی ذرائع کی رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت، ایران کے وسیع جوابی حملے سے نہایت خوف زدہ ہے اور پوری چوکس ہوگئی ہے جبکہ بعض صیہونی یہ توقع ظاہر کر رہے ہیں کہ ایران، مقبوضہ فلسطین میں بجلی گھروں اور مواصلاتی نظام کو نشانہ بنا سکتا ہے اور اسی کے پیش نظر صیہونی حکومت نے ایندھن اور اسپتالوں کی بجلی کےلئے جنریٹروں کا انتظام کرنے کا اقدام کیا ہے اور بڑی بڑی کار پارکینگوں کو خالی کرا لیا ہے تاکہ انہیں بطور اسپتال استعمال کیا جا سکے۔
صیہونی اخبار ہاآریٹز نے نیتن یاہو اور اس کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین کی تاریخ کا نااہل ترین عہدیدار ہے اور اس کا فیصلہ خود تاریخ کرے گی۔
دوسری جانب امریکہ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے ایک انٹرویو میں پیش گوئی کی ہے کہ اسماعیل ہنیہ کا قتل کرنے پر اسرائیل کے خلاف ایران کا انتقامی اقدام بہت سخت اور دنداں شکن ہوگا جس میں بھاری جانی و مالی نقصان ہوگا۔