کولمبیا کی جانب سے صیہونی حکومت کےلئے پتھر کے کوئلے کی برآمدات بند، حماس کا خیرمقدم
صیہونی حکومت کےلئے پتھر کے کوئلے کی برآمدات بند کرنے کے کولمبیا کے فیصلے کا حماس نے خیر مقدم کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: حماس نے کولمبیا کے صدر کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے جس کے ذریعے صیہونی حکومت کےلئے پتھر کے کوئلے کی برآمد پر پابندی لگادی گئی ہے۔ حماس نے صیہونی حکومت کے لئے پتھر کے کوئلے کی سپلائی بند کرنے کے حکومت کولمبیا کے فیصلے کو شجاعانہ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ کولمبیا کے صدر گوستاؤ پیٹرو نے ایک فرمان صادر کرکے غاصب صیہونی حکومت کے لئے پتھر کا کوئلہ برآمد کرنے پر پابندی لگادی ہے۔
انہوں نے یہ اقدام نتن یاہو حکومت پر غزہ میں جنگ بندی قبول کرنے کے لئے دباؤ ڈالنے کی غرض سے کیا ہے۔ حماس نے حکومت کولمبیا کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے دنیا کے سبھی ملکوں سے اپیل کی ہے کہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ اپنے روابط منقطع کرلیں، اس کو الگ تھلگ کریں، اس پر پابندیاں لگائيں اور جنگی جرائم پر اس غاصب حکومت کے حکام پر مقدمہ چلائيں۔
فلسطین تنظیم مجاہدین نے بھی ایک بیان جاری کرکے کولمبیا کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔تنظیم مجاہدین فلسطین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کولمبیا کا یہ اقدام فلسطینی قوم کی ایک کامیابی ہے جس کی اس وقت نسل کشی کی جارہی ہے۔
فلسطین کی اس تنظیم نے دنیا کی سبھی حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں سے کہا ہے کہ کولمبیا کے اس اقدام سے سبق حاصل کریں اور غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے تعلق سے اپنے فرائض پر عمل کریں۔ارنا کے مطابق کولمبیا کے صدرنے غاصب صیہونی حکومت کے لئے پتھر کے کوئلے کی سپلائی پر پابندی کا یہ فرمان چودہ اگست کو جاری کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ کولمبیا دنیا کو پتھر کا کوئلہ سپلائی کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔ یاد رہے کہ غزہ میں مظلوم فلسطین عوام کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کولمبیا نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے سفارتی روابط پہلے ہی منقطع کرلئے ہیں اور اس کے سفارتکار گزشتہ جون میں تل ابیب سے واپس جاچکے ہیں۔
کولمبیا کے صدر گوستاؤ پیٹرو نے گزشتہ مئی میں یوم محنت کشاں پر اپنی تقریر میں صیہونی حکومت کے ساتھ غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کی وجہ سے اسرائیلی حکومت کے ساتھ سفارتی روابط منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ کولمبیا کے وزیر خارجہ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں اس سلسلے میں وضاحت کی تھی کہ چونکہ اسرائيلی حکومت نے غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے، فلسطینی عوام کا قتل عام کیا ہے، بین الاقوامی قوانین اور مسلمہ انسانی حقوق کو پامال کیا ہے اس لئے اس کے ساتھ روابط منقطع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کولمبیا کے صدر گزشتہ مہینے بھی غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی سخت مذمت کی تھی اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزير اعظم کی گرفتاری کے احکامات صادر کئے جائيں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر فلسطین مرگیا تو انسانیت مرجائے گی۔