روس کی اہم کارروائی، یوکرین کےتمام ڈرون طیاروں کا پتہ لگا کر انھیں مار گرانے میں کامیاب
روسی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوکرین نے ایک سو چوالیس ڈرون طیاروں سے روس کے نائنتھ زون اور دارالحکومت ماسکو پر حملہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزارت دفاع نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ اس ملک کا ايئر ڈیفنس سسٹم، ان تمام ڈرون طیاروں کا پتہ لگا کر انھیں مار گرانے میں کامیاب رہا ہے.
روسی وزارت دفاع نے مزید کہا کہ اس دوران بہتر ڈرون صرف بریانسک اور بیس ڈرون ماسکو کی فضاؤں میں گرائے گئے ہيں ۔ بریانسک کے کمانڈر بوگوماز نے کہا کہ ان حملوں میں کوئی جانی و مالی نقصان نہيں ہوا اور تمام ڈرون کو کامیابی کے ساتھ مار گرایا گيا ہے۔
ماسکو کے گورنر آندرے وروبیوف نے کہا ہے کہ رامنسکایہ علاقے کے دو رہائشی ٹاوروں کو جو کرملین کے جنوب مشرق میں پچاس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہيں، نقصان پہنچا اور ان میں آگ لگ گئی۔ انھوں نے کہا کہ اس واقعے میں ایک چھیالیس سالہ خاتون ہلاک اور تین افراد زخمی ہوئے ہيں جبکہ تقریبا تینتالیس افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔
روئٹر نیوز ایجنسی نے بھی اس سلسلے میں خبر دی ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں کہ جو مغربی روس پر یوکرین کا ایک بڑا حملہ شروع ہوتا ہے کم سے کم ایک سو چوالیس رہائشی مکانات اور گھنی آبادی کی بہت سی عمارتیں تباہ ہوگئی ہيں ۔ روئٹر کے مطابق روس کے اعلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ ان حملوں کے بعد ماسکو کے تین اہم اور بڑے ایئرپورٹ نامعلوم مدت تک کے لئے بند کردیئے گئے ہيں ۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے اوشین دوہزارچوبیس اسٹریٹجک مشقوں کی خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فوجی مشقیں سولہ ستمبر تک جاری رہيں گی ۔
نووستی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ فوجی مشقیں روسی بحریہ کے کمانڈر الکزینڈر مویسف کی سربراہی میں انجام پا رہی ہيں اور یہ دو ہزار چوبیس کا روسی مسلح افواج کا ایک اہم فوجی تربیتی آپریشن ہے۔
نووستی نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ یہ بحری مشقیں بحرالکاہل ، بحر منجمد شمالی ، میڈیٹیرین سی ، بحیرہ خزر اور بحیرہ بالٹیک میں ہو رہی ہیں ۔
روس کے اعلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ ان فوجی مشقوں میں کم از کم چار سو بحری جہاز، آبدوزیں اور معاون بحری بیڑے، بحریہ کے ایک سو بیس سے زائد طیارے اور ہیلی کاپٹر، تقریباً سات ہزار ہتھیار اور فوجی ساز و سامان سمیت نوے ہزار سے زائد فوجی حصہ لے رہے ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے اس سلسلے میں مزید کہا کہ ان فوجی مشقوں میں روس نے اپنے غیرملکی اتحادی فوجی گروپوں کو بھی شرکت کی دعوت دی ہے ۔