غزہ کی امداد روک دینی چاہیے؛ انتہاپسند صیہونی وزیر بن گویر
صیہونی دہشتگرد ٹولے کی داخلی سلامتی کے وزیر نے ایک بار پھر انسانی امداد کو غزہ پہنچنے سے روکنے کا مطالبہ دہرایا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا نے الجزیرہ کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی ٹولے کے وزیر ایتمار بن گویر نے غزہ میں چھے صیہونی قیدیوں کی ہلاکت کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تمام انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے یہ دعوی کیا کہ حماس نے ہمارے قیدیوں کو نامناسب حالات میں رکھا اور انہیں آسانی سے قتل کر دیا اور اس قتل کا جواب واضح ہے۔
بن گویر کا مزید کہنا تھا کہ حماس تک پہنچنے والے انسانی امداد اور ایندھن کے تمام ٹرکوں کو روکا جائے جو اس کی بقا کو ممکن بنائے ہوئے ہیں۔
اپنی انتہاپسندی اور دہشتگردانہ سوچ کےلئے معروف مذکورہ صیہونی وزیر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب خود حماس کی قید سے رہا ہونے والے صیہونیوں نے حماس کی جانب سے ہر قسم کی بدسلوکی کے اپنے حکام کے دعووں کو نہ صرف مسترد کیا ہے بلکہ صیہونی حکام کے دعووں کے برخلاف اپنی قید کے دوران حماس کے حسن سلوک کا اعتراف بھی کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب جہاں صیہونی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی دہشتگردوں کا ناقابل بیان حد تک بہیمانہ سلوک زبانزد خاص و عام ہو چکا ہے وہیں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سمیت متعدد عالمی ادارے اور دنیا کے بہت سے ممالک غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف صیہونی ٹولے کے انسانیت سوز جرائم کے معترف ہیں جن میں اب تک چالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور بانوے ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔