امریکہ؛ صدارتی امیدوار اسرائیلی لابی کو خوش کرنے کے لیے کوشاں
امریکہ میں ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ ہوا جس میں دونوں نے ایک دوسرے پر الزامات لگائے۔
سحرنیوز/دنیا: موصولہ رپورٹ کے مطابق یہ مباحثہ نوے منٹ تک جاری رہا جس میں دونوں صدارتی امیدواروں نے ایک دوسرے پر کھل کر وار کیے۔ اس مباحثے میں غزہ پر اسرائیلی حملے اور یوکرین کی جنگ کا موضوع بھی چھایا رہا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کرتے ہیں اور اسے جاری رکھیں گے لیکن جنگ فورا ختم ہونی چاہیے اور اس کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ جبکہ کملا ہیرس کا کہنا تھا کہ میں اسرائیل کی حمایت جاری رکھوں گی اور اس کو اس قابل بناؤں گی کہ وہ ایران اور اس کے حمایتیوں کے خلاف اپنا دفاع کر سکے اور فلسطینیوں کو بھی اپنی تقدیر کے فیصلے کا حق ملنا چاہیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس نے اس مباحثے میں اسرائیل خاص طور پر صیہونی لابی کو خوش کرنے اور انہیں لبھانے کی بھرپور کوشش کی۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر کملا ہیرس کامیاب ہو گئيں تو اسرائیل دو سال کے اندر ختم ہو جائے گا۔ وہ اسرائیل سے نفرت کرتی ہیں۔ جبکہ کملا ہیرس نے اسرائيل کی بھرپور حمایت جاری رکھنے پر زور دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس مباحثے میں ایران کے خلاف اپنے بےبنیاد دعووں کو دہراتے ہوئے کہا کہ میرے دور حکومت میں ایران دیوالیہ ہو چکا تھا اور اس کے پاس قتل اور دہشت گردی کے لیے پیسے نہیں تھے لیکن بائیڈن اور ہیرس کی حکومت میں اب وہ پیسے والا ملک ہے۔