کیا اسکول جانے کا حق سب کو نہيں ؟ اسپین میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ اور دھرنا
اسپین کے دارالحکومت میڈریڈ میں مظاہرین نے فلسطین میں نسل کشی کا سلسلہ بند اور صیہونی حکومت کے ساتھ اسلحے کی تجارت اور اپنے ملک کے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحرنیوز/ دنیا: موصولہ رپورٹوں کے مطابق تقریبا چار سو افراد نے شہری سماجی تنظیموں کی کال پر ملت فلسطین کی حمایت میں صیہونی حکومت کی جارحانہ کارروائیوں پر احتجاج کرتے ہوئے سول پلازہ پر اجتماع کیا اور دھرنا دیا، اجتماع کے دوران بہت سے مظاہرین، فلسطین کا پرچم لئے ہوئے زمین پر لیٹ گئے جبکہ کچھ لوگ فلسطین کا جھنڈا لہرا رہے تھے۔
مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی لئے ہوئے تھے جن پر ، " کیا اسکول جانے کا حق سب کو نہيں ؟ " کی عبارت لکھی ہوئی تھی ۔
شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق سات اکتوبر 2023 سے غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت نے اب تک چھے لاکھ تیس ہزار سے زیادہ طلبہ و طالبات کو تعلیم سے محروم کر دیا ہے۔ بہت سی مغربی حکومتوں کی جانب سے صیہونی حکومت کی حمایت کے باوجود مختلف ممالک کے عوام ، صیہونی حکومت کے حملوں اور بمباریوں پر کہ جس میں غزہ کے بہت سے شہری شہید و زخمی ہوچکے ہیں، شدید تشویش کا اظہار اور اپنی حکومتوں سے صیہونی حکومت کی حمایت کی مذمت کرتے رہے ہيں۔
اسپین نے مئی کے مہینے میں ناروے اور ائيرلینڈ کے ساتھ مل کر فلسطین کو ایک ملک کی حیثیت سے تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اسپین ، رواں ہفتے میں فلسطین کے موضوع پر یورپی و اسلامی ممالک کے اعلی حکام کا اجلاس بھی منعقد کر چکا ہے۔
اسپین کے وزیرخارجہ خوسہ مانوئل آلبارس نے اس اجلاس میں کہا کہ ان کا ملک غزہ میں جنگ بندی اور اس علاقے میں جاری تشدد کا سلسلہ ختم کرنے کے لئے قطر، مصر اور امریکہ کے ذریعے انجام پانے والی تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے ۔